خواتین کے فرائض

مکمل کتاب : آگہی

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=11330

ان تمام وضاحتوں اور تفصیلات سے یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ خواتین صلاحیتوں میں کسی طرح مردوں سے کم نہیں ہیں۔ خواتین کو چاہئے کہ وہ اپنی خداداد صلاحیتوں کو اجاگر کریں۔ اپنے روحانی تشخص کو روشن کریں۔ عورتوں کی تعلیم و تربیت کی طرف خاص توجہ کریں اور عورتوں کو ان کے حقوق سے باخبر کر دیں۔ بزرگ خواتین پر فرض ہے کہ قرآن فہمی کے بعد عورتوں (خواتین) کو بتا دیں کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں کیا حقوق عطا کئے ہیں۔

اللہ تعالیٰ نے عورتوں کو بہت نوازا ہے۔ علم و آگہی کے موجودہ زمانے میں خواتین کی یہ ذمہ داری ہے کہ اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کریں۔ جب تک خواتین اللہ تعالیٰ کے قانون کے تحت اپنی روحانی صلاحیتوں سے کام نہیں لیں گے۔ معاشرہ نہیں سدھرے گا۔ اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی روحانی صلاحیتوں سے محروم رہنا بلاشبہ ناشکری اور کفران نعمت ہے۔ خواتین اپنی خداداد صلاحیتوں سے کام لے کر معاشرہ میں عورت کا مقام بلند کر سکتی ہیں۔ عورت اور مرد دونوں اللہ تعالیٰ کی تخلیق ہیں۔ اللہ تعالیٰ سب کے ہیں۔ سب کے اندر ہیں۔

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:

’’میں تمہارے اندر ہوں تم مجھے دیکھتے کیوں نہیں۔‘‘(سورۃ الذٰریٰت۔ آیت ۲۱)

’’میں تمہاری (مرد و عورت) کی رگ جان سے ز یادہ قریب ہوں۔‘‘(سورۃ ق۔ آیت ۱۶)

’’جو برائی کرے گا اس کو اتنا ہی بدلہ ملے گا جتنی اس نے برائی کی ہو گی اور جو نیک عمل کرے گا خواہ وہ مرد ہو یا عورت بشرطیکہ ہو وہ مومن ایسے لوگ جنت میں داخل ہونگے جہاں ان کو بے حساب رزق دیا جائے گا۔‘‘(سورۃ المومن۔ آیت ۴۰)

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ وہ (بلاتخصیص) مرد و عورت کے عیبوں کی پردہ پوشی کرتے ہیں اور گناہوں کو معاف کرتے ہیں۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 69 تا 70

آگہی کے مضامین :

انتساب پیش لفظ 1 - روحانی اسکول میں تربیت 2 - با اختیار بے اختیار زندگی 3 - تین سال کا بچہ 4 - مرید کی تربیت 5 - دس سال۔۔۔؟ 6 - قادرِ مطلق اللہ تعالیٰ 7 - موت حفاظت کرتی ہے 8 - باہر نہیں ہم اندر دیکھتے ہیں 9 - اطلاع کہاں سے آتی ہے؟ 10 - نیند اور شعور 11 - قانون 12 - لازمانیت اور زمانیت 13 - مثال 14 - وقت۔۔۔؟ 15 - زمین پر پہلا انسان 16 - خالق اور مخلوق 17 - مٹی خلاء ہے۔۔۔ 18 - عورت کے دو رُخ 19 - قانون 20 - ہابیل و قابیل 21 - آگ اور قربانی 22 - آدم زاد کی پہلی موت 23 - روشنی اور جسم 24 - مشاہداتی نظر 25 - نیند اور بیداری 26 - جسمِ مثالی 27 - گیارہ ہزار صلاحیتیں 28 - خواتین اور فرشتے 29 - روح کا لباس؟ 30 - ملت حنیف 31 - بڑی بیگمؓ، چھوٹی بیگمؓ 32 - زم زم 33 - خواتین کے فرائض 34 - تیس سال پہلے 36 - کہکشانی نظام 37 - پانچ حواس 38 - قانون 39 - قدرِ مشترک 40 - قانون 41 - پچاس سال 42 - زندگی کا فلسفہ 43 - انسانی مشین 44 - راضی برضا 45 - زمانے کو بُرا نہ کہو، زمانہ اللہ تعالیٰ ہے(حدیث) 46 - مثال 47 - سائنس اور روحانیت 48 - مادی دنیا اور ماورائی دنیا 49 - چاند گاڑی 50 - تین ارب سال 51 - کائناتی نظام 52 - تخلیق کا قانون 53 - تکوین 54 - دو علوم۔۔۔ 55 - قانون 56 - ذات کا عرفان 57 - روحانی شاگرد 58 - ذات کی نفی 59 - پانچ کھرب بائیس کروڑ! 60 - زندگی کا تجزیہ 61 - عیدالفطر اور عیدالاضحیٰ 62 - دین فطرت 63 - عید 64 - ملائکہ اعلان کرتے ہیں 65 - بچے اور رسول اللہﷺ 66 - افکار کی دنیا 67 - مثال 68 - تحقیق و تلاش 69 - Kirlian Photography 70 - قرآن علوم کا سرچشمہ ہے 71 - روشنی سے علاج 72 - روشنی کا عمل 73 - چھ نقطے 74 - قانون 75 - امراض کا روحانی علاج 76 - مشق کا طریقہ 77 - نور کا دریا 78 - ہر مخلوق عقل مند ہے 79 - موازنہ 80 - حضرت جبرائیل ؑ 81 - ڈائری 82 - ماں کی محبت 83 - حضرت بہاؤ الدین ذکریا ملتانیؒ 84 - اکیڈمی میں ورکشاپ 85 - زمین اور آسمان 86 - ورد اور وظائف 87 - آواز روشنی ہے 88 - مثال 89 - نگینوں سے علاج 90 - تقدیر کیا ہے؟ 91 - مثال 92 - حضرت علیؓ کا ارشاد 93 - فرشتے، جنات اور آدم ؑ 94 - انسان اور موالید ثلاثہ 95 - سلطان 96 - مثال 97 - دو رخ 98 - سیاہ نقطہ 99 - قانون 100 - کوئی معبود نہیں مگر اللہ تعالی۔۔۔ 101 - تین کمزوریاں 102 - عفو و درگذر 103 - عام معافی 104 - توازن 105 - شکر کیا ہے؟ 106 - قافلہ سالار 107 - ٹیم ورک 108 - سلسلہ عظیمیہ کے ارکان کی ذمہ داری 109 - چھوٹوں کی اصلاح 110 - ایک نصیحت 111 - صبحِ بہاراں 112 - دنیا مسافر خانہ ہے 113 - روح کیا ہے؟ 114 - سانس کی مشقیں 115 - من کی دنیا 116 - بے سکونی کیوں ہے؟ 117 - غور و فکر 118 - روحانی علوم 119 - ہمارے بچے 120 - اللہ تعالیٰ بہت بڑے ہیں 121 - اللہ ھُو 122 - اللہ تعالیٰ سے اللہ تعالیٰ کو مانگو 123 - قربت 124 - ہر مخلوق باشعور ہے 125 - کامیاب زندگی 126 - انا کی لہریں 127 - صدقۂ جاریہ 128 - ادراک یا حواس
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)