تین ارب سال
مکمل کتاب : آگہی
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=11402
خود مادہ (Matter) اور مادہ کی ہر شکل اور مادہ کی عینک سے دیکھی جانے والی ہر شئے فکشن ہے۔ آپ نے ایک سائنسدان جیمس کے نظریہ کے بارے میں مجھ سے حقائق معلوم کئے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ تین ارب سال کا تعین کس طرح ہوا۔ قرآن کہتا ہے کہ سماوات اور زمین کے اندر جو کچھ ہے وہ چھ دن میں بنایا گیا ہے۔
’’وہی ہے جس نے تخلیق کیا سماوات کو اور زمین کو جو کچھ ان کے بیچ میں ہے چھ دن میں۔‘‘(سورۃ السجدہ۔ آیت۴)
سوال یہ ہے کہ ہماری دنیا میں سات دن کا وجود کیا معنی رکھتا ہے؟
ہم دن کی پیمائش 12یا 13گھنٹے کرتے ہیں اور قرآن اعلان کرتا ہے:
’’ہر کام آسمان سے زمین پر اترتا ہے پھر وہی کام اس طرف صعود کر جاتا ہے ایک دن ایک ہزار سال کے برابر ہے!‘‘(سورۃ السجدہ۔ آیت ۵)
اس کا کیا مطلب ہے؟
میرے عزیز!
قرآن نے دعویٰ کیا ہے۔ ہر چھوٹی سے چھوٹی اور ہر بڑی سے بڑی بات کی قرآن نے وضاحت کر دی ہے۔
سائنسدان جو کہتے ہیں ان کی علمی برتری اور دماغی عروج کی دلیل ہے لیکن سائنس کی ہر بات کو آنکھیں بند کر کے اس لئے تسلیم نہیں کیا جاسکتا کہ سائنس اپنی تخلیقات کی نفی بھی کرتی رہتی ہے۔۔۔اور تھوڑے عرصے کے بعد پوری تھیوری بدل جاتی ہے جبکہ قرآنی سائنس ایک ایسی حقیقت ہے جس میں کبھی تبدیلی نہیں ہوتی اور نہ اس میں کسی قسم کا تغیر واقع ہوتا ہے۔
’’تخلیقی فارمولوں میں نہ تبدیلی ہوتی ہے اور نہ تعطل ہوتا ہے۔‘‘
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 107 تا 108
آگہی کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔