تِلّی، پِتّہ اور گُردے کا عمل
مکمل کتاب : رنگ و روشنی سے علاج
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=10921
روشنیوں کی کمی اور زیادتی سے پیداہونے والے امراض
’’تِلّی‘‘ کا ایک خاص کام ہے ۔ وہ یہ ہے کہ خون میں جتنے زہریلے مادّے پیداہوتے ہیں۔ ان سب کو جذب کرتی ہے اور یہاں تک ان کی نوعیت بدل دیتی ہے کہ انہیں خشک کر دیتی ہے ۔ تِلّی کی خرابیاں برقی روکی کمی سے ہوتی ہے۔
’’پِتّہ‘‘ اب ہم پتہ کا ذکر کرتے ہیں۔ برقی روکی کمی جسم میں دو طرح کی ہوتی ہے۔ ایک کی کمی سے تلّی متاثر ہوتی ہے اورخراب ہوجاتی ہے اور دوسری کی کمی سے پتہ متاثر ہوتاہے۔ پتہ حالانکہ بہت مختصر ہوتاہے لیکن خون کے دوران میں جو ایک خاص قسم کا زہر اس کے اندر سے ہوکر گزرتاہے اس کو جذب کرکے خشک کردیتاہے اس زہر کے جذب اورخشک ہونے کا ایک خاص طریقہ ہے وہ یہ کہ ایک خاص برقی رو پیداہوتی رہتی ہے اور اس کو جلاتی رہتی ہے۔
’’گُردہ‘‘ تمام خون جو جسم کے کسی بھی حصہ سے گزرتاہے۔ گردوں میں جاتاہے۔ گردے اس کا توازن برقراررکھتے ہیں۔ مثلاً گردے شکر تولتے ہیں اگرشکر زیادہ ہے تو اسے مثانہ میں پھینک دیتے ہیں اوربہت سی رطوبتیں ایسی ہیں کہ جو گردوں میں تولی جاتی ہیں۔ زیادہ مقدار مثانہ میں چلی جاتی ہے اور جو صحیح مقدار ہے وہ خون میں گردش کرتی رہتی ہے۔ بالآخر ان فاسدمادّوں سے مثانہ بھر جاتاہے اور یہ فاسد مادّے پیشاب کے ذریعہ خارج ہوجاتے ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 39 تا 40
رنگ و روشنی سے علاج کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔