بارش کا وسیلہ

مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد دوئم

مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=7143

خشک سالی کی وجہ سے جب مکہ میں قحط پڑ گیا تو لوگ حضرت ابو طالب کے پاس آئے اور کہا ’’اے ابو طالب ! بچے قحط اور بھوک کی وجہ سے بلک رہے ہیں ، کعبہ میں چل کر دعا کیجیے۔‘‘
ابو طالب نے کمسن محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ کعبہ میں آکر دعا کی ۔ دیکھتے ہی دیکھتے آسمان پر بادل چھا گئے اور موسلا دھار بارش برسی ، ابو طالب نے آپ کی شان میں یہ شعر کہا:

وہ خوبصورت چہرہ جس کے فیضان سے بارش برستی ہے۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 27 تا 27

محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد دوئم کے مضامین :

یا صاحب الجمال دیباچہ 1 - قرآن اور آسمانی کتابیں 2.1 - ستارے قریب آئے 2.2 - پنگوڑے میں چاند 2.3 - مائی حلیمہ 2.4 - دو اجنبی 3.1 - بادلوں کا سایہ 3.2 - بارش کا وسیلہ 3.3 - درخت، پتھر سجدے میں گر گئے 3.4 - نبیوں کا درخت 4 - تبت یدا 5 - دو کمانوں سے کم فاصلہ 6 - ہجرت کی رات 7.1 - دو سردار 7.2 - نگاہ مرد حق آگاہ 8.1 - جب چاند دو ٹکڑے ہوا 8.2 - تابع فرمان سورج 9 - پہاڑ نے حکم مانا 10 - پتھر حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے لئے موم ہو گئے 11 - سنگریزوں نے کلمہ پڑھا 12 - باطل مٹ گیا 13 - درخت کی گواہی 14 - حنین جذع کا واقعہ 15.1 - کھجور کی تلوار 15.2 - لاٹھی قندیل بن گئی 15.3 - لکڑی میں روشنی 16.1 - اونٹ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں میں سر رکھا 16.2 - اونٹ نے شکایت کی 16.3 - ہرنی نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے بات کی 17 - اور آپؐ نے نہیں پھینکی مٹھی خاک 18.1 - مستجاب الدعٰوۃ 18.2 - شیر آیا 18.3 - پانی برسا 18.4 - ابو ہریرہؓ کی ماں 18.5 - اندھی آنکھ میں بینائی 18.6 - کھانے میں برکت 19 - جنگ خندق 20 - حضرت عائشہؓ کی برأت 21 - حدیبیہ میں کنواں 22.1 - کعبہ کی کنجی 22.2 - بائیکاٹ 22.3 - سراقہ اور کنگن 23 - دست رحمت 24 - جن نے کہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جلدی چلو 25.1 - بچانے والا اللہ ہے 25.2 - مغربی حاجی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)