ایلوپیتھی ڈاکٹر اور کینسر
مکمل کتاب : رنگ و روشنی سے علاج
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=23685
ڈاکٹر محمد اقبال ایم بی بی ایس جو اس وقت سعودی عرب میں ایک اسپتال کے انچارج ہیں اپنے والد صاحب کے علاج کے سلسلہ میں لکھتے ہیں: (ان کے والد صاحب کو آخری اسٹیج میں کینسر تھاجو سارے جسم میں پھیل چکاتھااور جسم میں جگہ جگہ گلٹیاں بنتی رہتی تھیں۔ اس فقیر نے اس مرض کے دفعیہ کے لئے روشنیوں کے ذریعہ علاج تجویز کیا تھا۔)تین چار روز تک کوئی اثر مرتب نہیں ہوا۔ اس کے بعد والد صاحب کو اس طرح پسینہ آنا شروع ہوا کہ معلوم ہوتاتھا کہ جسم کے سارے مسامات کھل گئے ہیں۔ ڈاکٹر صاحب نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا ہے کہ پسینے میں انتہائی درجہ تعفن تھااور پسینے کا رنگ اس حد تک سیاہ تھا کہ بستر کی چادر بھی سیاہ ہوگئی اور ساتھ ہی ساتھ تکلیف میں اضافہ ہوگیااور بیچینی بڑھ گئی لیکن ہم نے آپ کی ہدایت کے مطابق علاج جاری رکھا۔ سات روز کے علاج کے بعد جسم میں نئی گلٹیاں بننا بندہوگئیں اورجو گلٹیاں موجود تھیں وہ پک کر پھوٹ گئیں اور اس میں سے مواد خارج ہونے لگا۔ (گلٹیوں کو پکانے کے لئے کسی قسم کامرہم استعمال نہیں ہوا) اور اسکے بعد انہیں آرام محسوس ہوا۔ نیند بھی اچھی آنے لگی۔ خوراک کی طرف طبیعت راغب ہوگئی۔
نوٹ: اس مرض میں ہم نے صرف سرخ رنگ کی شعاعیں تجویز کی تھیں۔
’’کتاب رنگ اور روشنی سے علاج کا پہلا ایڈیشن شائع ہونے کے بعد ڈاکٹرز، حکما نے انفرادی طورپراپنے اپنے جوتجربات لکھ کر مجھے بھیجے ہیں ۔ انکو شائع کیا جائے تو ایک اور کتاب بن جائے گی۔ اس لئے ان سے صرف نظر کرکے یہ لکھ دینا کافی سمجھتا ہوں کہ میں نے ہر شعبۂ علاج کے ماہرین کی خدمت میں، شعاعوں سے تیار کیاہوا تیل اورپانی پیش کیا جس کے نتائج خاطر خواہ مرتب ہوئے۔‘‘(خواجہ شمس الدین عظیمی)
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 136 تا 137
رنگ و روشنی سے علاج کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔