اڑکر لگنے والے امراض
مکمل کتاب : رنگ و روشنی سے علاج
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=10933
روشنیوں کی کمی اور زیادتی سے پیداہونے والے امراض
جلد کے تین پرت ہوتے ہیں۔ اورہر جلد کے نیچے دوپرت ہوتے ہیں۔ ایک نہایت نازک اورایک دبیز نازک پرت کے متاثر ہوجانے سے موتی جھرہ وغیرہ کے امراض ہوتے ہیں۔ اوردبیز پرت کے متاثر ہونے سے پھوڑے ، پھنسیاں ، داد، چنبل وغیرہ ہوجاتے ہیں۔
برقی روتین طرح کی ہوتی ہیں۔ ان میں ایک رو جلد کے پہلے اوردوسرے حصہ کو قطعی متاثر نہیں کرتی ۔دوسری روصرف دوسری پرت کو متاثر کرتی ہے، پہلے پرت پر اثر نہیں ڈالتی ۔ تیسری رو صرف پہلے پرت پر اثرڈالتی ہے۔ اسی مناسبت سے مرض میں شدت یاکمی واقع ہوتی ہے یہ واضح رہے کہ برقی روکے تاثر سے پیداہونے والے یہ امراض اڑکر لگتے ہیں۔
جب سورج کی روشنی کے ذریعہ برقی روجتنی کہ جسم پر پڑنی چاہئے اتنی نہیں پڑتی بلکہ اس میں زیادتی ہوجاتی ہے توجلد کے تیسرے پرت سے جلدی امراض شروع ہوتے ہیں ۔ مثلاًچیچک وغیرہ۔
اگرکمی اعتدال کے ساتھ ہوتی ہے تو امراض ، جلد کے دوسرے پرت سے شروع ہوتے ہیں جیسے خسرہ وغیرہ۔
اگردھوپ جسم تک کم مقدار میں پہنچی ہے تو جسم کے پہلے پرت سے جلدی امراض شروع ہوتے ہیں جیسے موتی جھرہ وغیرہ۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 41 تا 42
رنگ و روشنی سے علاج کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔