انسانی مشین
مکمل کتاب : آگہی
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=11370
اللہ تعالیٰ چوپائے اور پرندے پیدا نہ کرتے تو گوشت کہاں سے ملتا؟ ہم دودھ کہاں سے پیتے؟
انسان کو چاہئے کہ وہ اپنے اندر کی مشینری پر تفکر کرے۔ انسانی مشین چلانے میں آدمی کا ذاتی اختیار کیا ہے؟
اقتدار کی خواہش انسان کے اندر اس وقت ہوتی ہے جب اس کے اندر مشین چلتی رہے۔ دل دھڑکتا رہے۔ آنتیں حرکت کرتی رہیں۔ گردے ڈائیلاسس کرتے رہیں۔ دماغ سگنل وصول کرتا رہے۔ سیلز (Cells) اعصاب کو متحرک رکھیں۔ آنکھ دیکھتی رہے۔ ڈیلے حرکت کرتے رہیں۔ پلک جھپکتی رہے، دماغ پر عکس منعکس ہوتا رہے۔ دماغ اطلاعات قبول کرتا رہے اور انسان کے اندر بصیرت ہو، عقل ہو لیکن اگر آنکھ نہ ہو تو آدمی دیکھ نہیں سکتا۔ دل نہ ہو تو حرکت معدوم ہو جائے گی۔
انسان کا زمین پر آنا ابھی موقوف نہیں ہوا۔ عالم ارواح سے چلنے والے قافلے کو سفر طرے کرنا ہے۔ دنیا سے گزرنا ہے۔
وسائل کی قدر و قیمت اگر اس حد تک ہو کہ وسائل استعمال کے لئے بنائے گئے ہیں تو آدمی خوش رہتا ہے اور جب کوئی انسان وسائل کی قیمت اتنی لگا دیتا ہے کہ اس کی اپنی قیمت کم ہو جائے تو آدمی ناخوش ہو جاتا ہے۔ انسان دنیا والوں سے توقعات قائم کر لیتا ہے تو اس کے اوپر خوشی اور غم اس لئے مسلط ہو جاتے ہیں کہ جس سے توقعات قائم کی گئی ہیں وہ خود محتاج ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 96 تا 96
آگہی کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔