آگ اور قربانی
مکمل کتاب : آگہی
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=11280
توریت کے مطابق اس زمانے میں قربانی کا یہ الہامی دستور تھا کہ نذر کی چیز کسی بلند جگہ پر رکھ دی جاتی تھی اور آسمان سے آگ نمودار ہو کر اس کو جلا دیتی تھی۔ اس قانون کے مطابق ہابیل نے اپنے ریوڑ دے ایک بہترین دنبہ خدا کی نذر کیا اور قابیل نے اپنی کھیتی کے غلے میں سے کرم خوردہ (کیڑا لگا ہوا) غلہ قربانی کے لئے پیش کیا۔ روایت کے مطابق ہابیل کی قربانی قبول ہوئی۔ قابیل اس توہین کو برداشت نہیں کر سکا اور اس نے غیظ و غضب میں ہابیل سے کہا کہ
“میں تجھ کو قتل کئے بغیر نہ چھوڑوں گا تا کہ تو اپنی مراد کو نہ پہنچ سکے۔”
ہابیل نے جواب دیا۔
“میں تجھ پر ہاتھ نہیں اٹھاؤں گا۔ باقی تیری جو مرضی ہے وہ کر۔ راہ خدا میں نیک نیت کی نذر قبول ہوتی ہے۔ وہاں بری نیت کی دھمکی کام آتی ہے اور نہ بے وجہ کا غم و غصہ کام آتا ہے۔”
قابیل پر اس نصیحت کا الٹا اثر ہوا اور اس نے مشتعل ہو کر اپنے بھائی ہابیل کو قتل کر دیا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 45 تا 45
آگہی کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔