یہ تحریر 简体中文 (چائینیز) میں بھی دستیاب ہے۔
نماز اور معراج
مکمل کتاب : روحانی نماز
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=6063
حضور اکرمﷺکاارشادہے”نمازمومن کی معراج ہے۔”
ہم جب معراج کے معنی اور مفہوم کی طرف متوجہ ہوتے ہیں تو ہمارے سامنے یہ بات آتی ہے کہ معراج دراصل غیبی دنیا کے انکشاف کا متبادل نام ہے۔ سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی معراج کے حالات جب ہم پڑھتے ہیں تو ان تمام حالات سے ہمیں غیب میں بسنے والی دنیا کا شعوری طور پر عرفان حاصل ہوتا ہے۔ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام تمام قدروں سے ہٹ کر Time and Spaceکو نظر انداز فرماتے ہوئے جسمانی طور پر مسجد اقصیٰ تشریف لے گئے۔ وہاں موجود انبیاء نے حضورﷺکی امامت میں نمازاداکی ۔پھرآسمانوں پر تشریف لے گئے۔پہلاآسمان، دوسراآسمان، تیسرا آسمان، چوتھا آسمان، پانچواں آسمان، چھٹا آسمان، ساتواں آسمان اور پھر عرش پر قیام فرمایا۔ آسمانوں میں مقیم حضرات سے ملاقات کی۔ جنت دوزخ کے حالات حضورﷺکےسامنےآئے۔فرشتوںسےگفتگوہوئی اورپھرحضورﷺکومعراج میں ایسامقام عطاہواکہ جہاں اللہ تعالیٰ اور حضور صلی اللہ علیہ و سلم کے درمیان دو کمانوں کا فاصلہ رہ گیا۔ یا اس سے بھی کم۔ اللہ تعالیٰ نے جو دل چاہا اپنے بندے سے راز و نیاز کی باتیں کیں اور ساتھ ہی فرمایا کہ دل نے جو کچھ دیکھا جھوٹ نہیں دیکھا۔ معراج کے اس لطیف اور پُر انوار واقعہ سے یہ بات سند کے طور پر پیش کی جا سکتی ہے کہ معراج کے معنی اور مفہوم غیب کی دنیا سے روشناسی ہے۔ یہ معراج حضورﷺکی معراج ہے۔رسولﷺاپنی امت کےلئےنمازکومعراج فرماتےہیں۔یعنی جب کوئی مومن نمازمیں قیام کرتاہےتواسکےدماغ میں وہ دریچہ کھل جاتاہےجس میں سےوہ غیب کی دنیا میں داخل ہو کر وہاں کے حالات سے واقف ہو جاتا ہے۔ فرشتوں کا مشاہدہ کرتا ہے۔ نور کے ہالے میں بند ہو کر ٹائم اسپیس سے آزاد ہونے کے بعد اس کی پرواز آسمانوں کی رفعت کو چھو لیتی ہے اور پھر وہ عرش معلیّٰ پر اللہ کے سامنے سربسجود ہو جاتا ہے۔ وہ مومن جو نماز میں معراج حاصل کر لیتا ہے اس کے اوپر اللہ تعالیٰ کی صفات کا نور بارش بن کر برستا ہے۔
یہ بات ذہن نشین رکھنا ضروری ہے کہ حضورﷺکےکسی امتی کی معراج روحانی طورپراللہ تعالیٰ کی صفات تک ہوتی ہے۔یعنی کوئی امتی نمازکےذریعےفرشتوں سےہمکلام ہوسکتاہے،جنت کی سیر کر سکتا ہے اور انتہا یہ کہ ترقی کر کے اللہ تعالیٰ کا عارف بن سکتا ہے۔ ایسے مومن کو یہ شرف حاصل ہو جاتا ہے کہ وہ عرش و کرسی کو دیکھ لیتا ہے اور ان کی آنکھیں اللہ تعالیٰ کا دیدار کر لیتی ہیں۔ کان اللہ تعالیٰ کی آواز سنتے ہیں اور دل اللہ تعالیٰ کی قربت سے آشنا ہو جاتا ہے۔ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی معراج جسمانی و روحانی ہے اور یہ ایک ایسا اعلیٰ مقام ہے جو صرف حضورﷺکےلئےمخصوص ہے۔حضرت ابراہیم علیہالسلام کوبیت المعمورتک رسائی حاصل ہوئی ہے۔بیت المعمورسےآگےحجاب عظمت،حجاب کبریااورحجاب محمودکے مقامات ہیں۔ حجاب محمود کے بعد مقام محمود ہے۔ اور یہ وہی مقام اعلیٰ ہے جہاں حضورﷺمعراج میں اللہ تعالیٰ سےہمکلام ہوئےاوراللہ تعالیٰ نےارشادفرمایا:
“ہم نے اپنے بندے سے جو چاہا باتیں کیں۔ دل نے جو دیکھا جھوٹ نہیں دیکھا۔” (سورہ نجم)
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 32 تا 34
یہ تحریر 简体中文 (چائینیز) میں بھی دستیاب ہے۔
روحانی نماز کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔