یہ تحریر 简体中文 (چائینیز) میں بھی دستیاب ہے۔
نماز اور آتش پرست
مکمل کتاب : روحانی نماز
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=6052
نماز پڑھنے اور قائم کرنے میں بہت فرق ہے۔ قرآن کریم میں پڑھنے کے الفاظ بھی ہیں:
“اے (محمدﷺ! جوکپڑےمیں لپٹ رہےہو،رات کوقیام کیاکرومگرتھوڑی سی رات یعنی نصف رات یا اس سے کچھ کم یا کچھ زیادہ اور قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھا کرو۔” (سورہ مزمل)
فارسی زبان کا ایک لفظ ہے “نماز خواندن” یعنی نماز پڑھنا۔ یہ لفظ آتش پرستوں کے یہاں رائج ہے۔ جب وہ اپنی کتاب “ژندواوستا” پڑھ کر آگ کے سامنے جھکتے ہیں تو اس کو نماز خواندن یعنی نماز پڑھنا کہتے ہیں۔ عربی سے جب اردو زبان میں ترجمہ کیا گیا تو یہ سہو ہوا کہ “صلوٰۃ قائم کرو” ترجمہ “نماز پڑھنا” کر دیا گیا۔ حالانکہ قرآن پاک کے ارشاد کے مطابق صلوٰۃ کا ترجمہ صلوٰۃ ہی ہونا چاہئے تھا جس طرح کلمہ طیبہ کا ترجمہ کلمہ طیبہ ہے، اللہ کا ترجمہ اللہ ہے، رحمان کا ترجمہ رحمان ہے، پیغمبر کا ترجمہ پیغمبر ہے، رسول کا ترجمہ رسول ہے وغیرہ وغیرہ۔ قرآن پاک کے ارشاد کے مطابق قائم کرو صلوٰۃ اور اردو ترجمہ کے مطابق نماز پڑھو کے معنی و مفہوم میں بڑا فرق واقع ہو جاتا ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 23 تا 24
یہ تحریر 简体中文 (چائینیز) میں بھی دستیاب ہے۔
روحانی نماز کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔