پتھر اورانسانی زندگی
مکمل کتاب : رنگ و روشنی سے علاج
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=23544
سورۂ رحمٰن میں اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے:’’ چلائے دو دریا مل کر چلنے والے ، ان دونوں میں ایک پردہ ہے کہ ایک دوسرے پر زیادتی نہ کرے۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤگے، نکلتاہے ان دونوں میں سے موتی اورمونگا۔‘‘
اﷲتعالیٰ نے یہ تذکرہ نہیں کیا کہ موتی اورمونگے کے رنگ مختلف ہوتے ہیں اور خاصیتیں بھی مختلف ہوتی ہیں بلکہ عبارت پر غور کرنے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ وہ دو پانی جو سمندر میں چل رہے ہیں مختلف رنگ رکھتے ہیں۔ لیکن یہ ایک رنگ کا پانی دوسرے رنگ کے پانی سے بالکل نہیں ملتا۔ اﷲتعالیٰ نے اس بات کو ا ساس قرار دیا ہے۔ اس کے بعد موتی اورمرجان کا تذکرہ کیا ہے۔ مقصدیہ ہے کہ رنگوں میں تاثیرات ہیں۔ یہ اصول بنیادی ہے۔ چاہے وہ پانی میں ہو۔ شیشہ میں ہو۔ مٹی ،پتھریا دھات میں ہو۔
یہاں ہمیں یہ بتانامقصودہے کہ اثرات رنگوں میں ہوتے ہیں اور جہاں تک انگوٹھی میں پتھر یا نگینہ پہننے کا تعلق ہے، معمولی نگینہ بھی اپنے رنگ کی بناء پر وہی خاصیت رکھتاہے جو قیمتی پتھر رکھتاہے۔
اب ہم نگینوں اورپتھر کے رنگ اور ان کی خاصیتیں بیان کرتے ہیں۔ اگر آپ انہی رنگوں کو پتھر وں میں تلاش کریں گے تو بھی مل جائیں گے۔ یہ الگ بات ہے کہ پتھر قیمتی ہے اورنگینہ قیمت کے لحاظ سے ہر آدمی کی دسترس میں ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 121 تا 122
رنگ و روشنی سے علاج کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔