بائیکاٹ

مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد دوئم

مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=13059

کفارِ مکہ اور اہل قریش نے سیدنا علیہ الصلوۃ والسلام کا معاشی بائیکاٹ کرکے عہد نامہ لکھ کر کعبہ میں لٹکا دیا۔ اس عہد نامہ میں لکھا تھا کہ بنو ہاشم سے کوئی تعلق نہ رکھے، یہاں تک کہ دوسرے علاقوں کے سوداگر بنو ہاشم سے لین دین نہیں کرسکتے۔ آنحضرت علیہ الصلوۃ والسلام بمعہ اہل و عیال شعب ابی طالب نامی گھاٹی میں مقیم ہوگئے۔ تین سال تک حد و حساب سے زیادہ تکالیف اور پریشانیاں برداشت کیں۔ تین سال کے بعد سیدنا علیہ الصلوۃ والسلام نے قریش مکہ کو اطلاع بھیجی کہ قریش نے متفقہ طور پر جو عہد نامہ لکھا تھا اسے دیمک نے چاٹ لیا ہے۔ صرف اللہ کا نام اس میں باقی رہ گیا ہے۔ قریش نے عہد نامہ منگوا کر دیکھا تو جہاں جہاں اللہ لکھا تھا وہ دیمک کی دست برد سے محفوظ رہا باقی سب کو دیمک نے چاٹ لیا۔

**********************

دیمک (White Ants)چیونٹی کی ایک قسم ہے۔ یہ پندرہ سے بیس فٹ تک اونچا گھر بناتی ہیں۔ دیمک کی عقل و دانش کا حال یہ ہے کہ جب وہ اپنا گھر بناتی ہے تو ہر گھر محرابوں پر اٹھایا جاتا ہے۔ چھتیں اس قدر مضبوط ہوتی ہیں کہ کئی آدمیوں کا بوجھ سہار سکتی ہیں۔ ہر گھر کے مرکز میں ملک و ملکہ رہتے ہیں، اردگرد مزدوروں کے کمرے ہوتے ہیں ۔ ان سے آگے دایہ جماعت کے کمرے ہوتے ہیں اور ان سے آگے گودام بنائے جاتے ہیں۔ اس گھر کا کوئی دروازہ نہیں ہوتا اور نہ ان کی آنکھیں ہوتی ہیں۔ یہ مٹی کے نیچے رہتی ہیں تاکہ پرندوں کا شکار نہ بنیں۔ مٹی کی سرنگ بنا کر اس کے اندر چلتی ہیں۔ ان میں سے کچھ، روشنی میں چلتی پھرتی ہیں جن میں بصارت بھی کام کرتی ہے۔ نر دیمک کے دانت اس قدر مضبوط ہوتے ہیں کہ لکڑی کو چند ثانیوں میں ریزہ ریزہ کر دیتے ہیں۔ ان کی ملکہ ایک چھوٹے کمرے میں بند رہتی ہے۔ اس کمرہ کا دروازہ اتنا چھوٹا ہوتا ہے کہ ملکہ باہر نہیں نکل سکتی۔ اسے غذا اندر ہی پہنچا دی جاتی ہے۔

اس ننھے سے کیڑے نے عقل و دانش کا مظاہرہ کر کے عہد نامہ کے صرف ان الفاط کو چاٹا جو کفار مکہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو اذیت دینے کے لئے لکھے تھے۔ لیکن خالق و مالک ہستی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جس واحد ذات کے قابلِ پرستش ہونے کا برملا اعلان کیا، اس کے نام کو دیمک نے نہیں چاٹا۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 175 تا 176

محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد دوئم کے مضامین :

یا صاحب الجمال دیباچہ 1 - قرآن اور آسمانی کتابیں 2.1 - ستارے قریب آئے 2.2 - پنگوڑے میں چاند 2.3 - مائی حلیمہ 2.4 - دو اجنبی 3.1 - بادلوں کا سایہ 3.2 - بارش کا وسیلہ 3.3 - درخت، پتھر سجدے میں گر گئے 3.4 - نبیوں کا درخت 4 - تبت یدا 5 - دو کمانوں سے کم فاصلہ 6 - ہجرت کی رات 7.1 - دو سردار 7.2 - نگاہ مرد حق آگاہ 8.1 - جب چاند دو ٹکڑے ہوا 8.2 - تابع فرمان سورج 9 - پہاڑ نے حکم مانا 10 - پتھر حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے لئے موم ہو گئے 11 - سنگریزوں نے کلمہ پڑھا 12 - باطل مٹ گیا 13 - درخت کی گواہی 14 - حنین جذع کا واقعہ 15.1 - کھجور کی تلوار 15.2 - لاٹھی قندیل بن گئی 15.3 - لکڑی میں روشنی 16.1 - اونٹ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں میں سر رکھا 16.2 - اونٹ نے شکایت کی 16.3 - ہرنی نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے بات کی 17 - اور آپؐ نے نہیں پھینکی مٹھی خاک 18.1 - مستجاب الدعٰوۃ 18.2 - شیر آیا 18.3 - پانی برسا 18.4 - ابو ہریرہؓ کی ماں 18.5 - اندھی آنکھ میں بینائی 18.6 - کھانے میں برکت 19 - جنگ خندق 20 - حضرت عائشہؓ کی برأت 21 - حدیبیہ میں کنواں 22.1 - کعبہ کی کنجی 22.2 - بائیکاٹ 22.3 - سراقہ اور کنگن 23 - دست رحمت 24 - جن نے کہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جلدی چلو 25.1 - بچانے والا اللہ ہے 25.2 - مغربی حاجی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)