کھجور کی تلوار
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد دوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=12984
غزوہ بدر میں حضرت عکاشہؓ بن محض بڑی دلیری سے لڑ رہے تھے کہ ان کی تلوار ٹوٹ گئی۔ وہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے۔ اس وقت حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں لکڑی کی چھڑی تھی۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے چھڑی حضرت عکاشہؓ کو دے کر فرمایا ۔ ’’عکاشہؓ جاؤ جنگ جاری رکھو۔‘‘
حضرت عکاشہؓ نے چھڑی ہاتھ میں لی تو وہ مضبوط، چمکدار اور تیز دھار تلوار بن گئی۔ حضرت عکاشہؓ نے جنگ بدر کی فتح تک اس تلوار کو استعمال کیا۔ اس تلوار کا نام ’’العون‘‘ تھا۔
غزوہ بدر کے دوران ہی ایک اور صحابی مسلمہ بن اسلمؓ کی تلوار ٹوٹ جانے پر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کھجور کی تازہ ٹہنی عنایت کی جو تیز دھار تلوار میں تبدیل ہوگئی۔
حضرت عبداللہ بن حجشؓ کی تلوارایک جنگ کے دوران ٹوٹ گئی۔ تو سیدنا علیہ الصلوۃ والسلام نے انہیں طلب کرکے کھجور کی شاخ عنایت کی اور دشمنوں پر حملہ کا حکم دیا۔ کھجور کی ٹہنی تلوار بن گئی۔ اس تلوار کا نام ’’عرجون‘‘ ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 105 تا 105
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد دوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔