تین کمزوریاں
مکمل کتاب : آگہی
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=11624
حضور قلندر بابا اولیاءؒ کا ارشاد ہے۔۔۔
انسان کے اندر تین بنیادی کمزوریاں ہیں۔ اگر ان تین بنیادی کمزوریوں پر غلبہ حاصل کر لیا جائے تو بندہ کے لئے روحانی علوم سیکھنا آسان عمل بن جاتا ہے۔ تین کمزوریاں کیا ہیں؟
نمبر1
حضور قلندر بابا اولیاءؒ نے فرمایا۔۔۔
غصہ انسان کی بہت بڑی کمزوری ہے اور غصہ انسان کو اس وقت آتا ہے جب اس کے اندر اقتدار کی خواہش ہوتی ہے۔ اس کے اندر کبر ہوتا ہے اس کے اندر انا ہوتی ہے۔ وہ اپنی بات منوانا چاہتا ہے۔ انسان اگر غصہ پر کنٹرول حاصل کر لے تو اس کے لئے راستہ کھل جاتا ہے۔
حضور قلندر بابا اولیاءؒ فرماتے ہیں۔۔۔
مرشد اپنے تصرف سے مرید کو دھو کر صاف کر کے اس کے اندر روشنیاں منتقل کرتا ہے۔ مرید اگر ایک منٹ کا غصہ کرے تو تین سال کی روشنیاں ضائع ہو جاتی ہیں۔ اور مرشد کے لئے سب سے مشکل کام یہ ہے کہ وہ بار بار مرید کے اندر کی کثافت کو دھو کر روشنیاں منتقل کرتا رہتا ہے اور مرید ایک منٹ کے غصے سے ان روشنیوں کو ضائع کر دیتا ہے۔ مرید روشنیاں ضائع کرنے سے نہیں تھکتا۔ مرشد روشنیاں ذخیرہ کرنے سے نہیں تھکتا۔ اگر اللہ تعالیٰ کی مدد شامل حال ہوتی ہے تو کام آسان ہو جاتا ہے ورنہ اسی صفائی ستھرائی میں مرشد پردہ کر لیتا ہے یا مرید مر جاتا ہے۔ ایک منٹ کا غصہ تین سال کی روشنیوں کو ضائع کر دیتا ہے۔‘‘
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں۔۔۔
’’جو لوگ غصہ نہیں کرتے اللہ تعالیٰ ان سے محبت کرتا ہے۔‘‘(سورۃ آل عمران۔ آیت ۱۳۴)
صورتحال یہ ہے کہ شوہر بیوی پر غصہ کرتا ہے، بیوی شوہر پر غصہ کرتی ہے، اولاد ماں باپ سے ناراض ہے اور ماں باپ اولاد سے ناخوش ہیں۔
نمبر2
دوسری کمزوری جو اللہ تعالیٰ کو پسند نہیں ہے اور روحانیت کے لئے ناپسندیدہ امر ہے وہ اقتدار کی خواہش ہے۔ ہر آدمی اقتدار چاہتا ہے۔ اقتدار کا خواہش مند آدمی روحانی نہیں ہوتا۔
نمبر3
انسان کی تیسری کمزوری جنسی غلبہ ہے۔ اگر سالک مرد یا خاتون کے اوپر جنس کا غلبہ ہو جائے یعنی وہ اعتدال سے ہٹ جائے تو وہ روحانی سفر نہیں کر سکتا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 212 تا 214
آگہی کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔