ڈائری
مکمل کتاب : آگہی
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=11552
اتوار ۳ اپریل کو حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی نے لطیف آباد، حیدر آباد میں سلسلہ عظیمیہ کے تحت ہونے والے خواتین کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کیا۔
دوران خطاب عظیمی صاحب نے فرمایا عورت ہو یا مرد تخلیق کے قانون کی رو سے دونوں کو فضیلت حاصل ہے۔ اگر دونوں میں سے کوئی ایک نہ ہو تو تخلیق آگے نہیں بڑھتی۔ لیکن جسمانی ساخت کے فرق کے لحاظ سے کوئی عورت ہے اور کوئی مرد ہے۔
اس کے علاوہ عورت اور مرد دونوں کی جسمانی (مادی ساخت) کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی اگر مادی جسم میں ’’روح‘‘ کام نہ کرے کیونکہ مرنے کے بعد جب ’’روح‘‘ بدن سے نکل جاتی ہے تو چاہے عورت کا جسم ہو یا مرد کا جسم ہو (دونوں بے کار ہو جاتے ہیں)۔
اصل چیز ’’روح‘‘ ہے اور روح وہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کے پُتلے میں پھونکی ہے۔ الغرض عورت ہو یا مرد یا کائنات کا کوئی بھی مذکر ہو یا مونث وہ اس لئے موجود ہے کہ کائنات میں تخلیق کا عمل جاری ہے۔
عورت اور مرد کی ذمہ داریاں الگ الگ ہیں اس وجہ سے جسمانی ساخت میں فرق ہے لیکن دونوں کو رتبہ اور فضیلت حاصل ہے۔ اس کی واضح مثال قرآن پاک میں ملتی ہے کہ کہیں بھی مردوں کا ذکر آیا ہے وہاں عورتوں کا ذکر بھی ہے۔ مثلاً سورۃ احزاب کی پینتیسیوں آیت میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ
’’بے شک نیک کام کرنے والے مرد اور نیک کام کرنے والی عورتیں اور ایمان لانے والے مرد اور ایمان لانے والی عورتیں اور فرمانبرداری کرنے والے مرد اور فرمانبرداری کرنے والی عورتیں اور راست باز مرد اور راست باز عورتیں اور صبر کرنے والے مرد اور صبر کرنے والی عورتیں اور خشوع کرنے والے مرد اور خشوع کرنے والی عورتیں اور خیرات کرنے والے مر د اور خیرات کرنے والی عورتیں اور روزہ رکھنے والے مرد اور روزہ رکھنے والی عورتیں اور اپنی عصمت کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت کرنے والی عورتیں ان سب کے لئے اللہ تعالیٰ نے مغفرت اور اجر عظیم تیار کر رکھا ہے۔‘‘
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 167 تا 169
آگہی کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔