زمانے کو بُرا نہ کہو، زمانہ اللہ تعالیٰ ہے(حدیث)
مکمل کتاب : آگہی
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=11376
سیدنا حضورﷺ کا ارشاد عالی مقام ہے!
’’زمانے کو برا نہ کہو، زمانہ اللہ تعالیٰ ہے۔‘‘
یعنی پوری کائنات اللہ تعالیٰ کے ساتھ ہم رشتہ ہے۔ وہی خالق و مالک ہے۔ وہ رازق ہے۔ ہر شئے کے لئے وسائل فراہم کرنا اس نے اپنے ذمے لے لیا ہے۔ زندگی حال ہے مستقبل ہے یا ماضی؟
ہمیں بچشم تفکر، حال اور مستقبل کا وجود نظر نہیں آتا۔
ہر لمحہ ریکارڈ ہو رہا ہے اور ریکارڈ ہو جانا ماضی ہے۔۔۔ماضی۔۔۔حال اور مستقبل تقسیم کا عمل ہے۔ حال ماضی بن رہا ہے اور مستقبل ماضی میں دفن ہو رہا ہے۔ انسان سوچتا ہے کل کیا ہو گا؟ لیکن کل کا وجود ہے کہاں؟
انسان آنے والے کل کو کل کہتا ہے یہ نہیں دیکھتا کہ غروب آفتاب کے بعد کل ماضی بن جاتا ہے۔
یہ ساری کائنات حرکت ہے۔۔۔حرکت ازل سے جاری ہے۔ حرکت اگر نہیں رہے گی تو کائنات تھم جائے گی۔ انسان کائنات پر حاکم ہے۔ کائنات پر حاکمیت کا اختیار اللہ تعالیٰ کا تفویض کردہ ہے۔ اللہ تعالیٰ کے دیئے ہوئے اختیارات کے تحت کائنات اور کائنات میں موجود ہر شئے انسان کی محکوم اور رعایا ہے۔
جب کوئی بندہ حاکمیت کے اختیارات سے واقف ہو جاتا ہے تو اس کے اندر سے غم اور خوف نکل جاتا ہے۔
حرکت کے علوم سے واقف بندہ پر یہ حقیقت منکشف ہو جاتی ہے کہ ہم جس کو حال اور مستقبل کہتے ہیں وہ ماضی کے نقوش ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 98 تا 99
آگہی کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔