قانون
مکمل کتاب : آگہی
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=11350
ہر وہ آدمی جس میں عقل کارفرما ہے یہ جانتا ہے کہ کائنات اور ہماری دنیا ایک قاعدہ، ضابطہ اور قانون کے تحت قائم ہے اور یہ قانون اور ضابطہ ایسا مضبوط اور مستحکم ہے کہ کائنات میں موجود کوئی شئے اس ضابطہ اور قاعدہ سے ایک انچ کے ہزارویں حصہ میں بھی اپنا رشتہ منقطع نہیں کر سکتی۔
زمین اپنی مخصوص رفتار سے محوری اور طولانی گردش کر رہی ہے اپنے مدار پر حرکت کرنے کے لئے ایک رفتار مقرر ہے اس میں کبھی ذرہ برابر فرق نہیں ہوتا۔ پانی کا بہنا، بخارات بن کر اڑنا، پانی کے شدید ٹکراؤ سے اس کے مالیکیول کا ٹوٹنا اور بجلی کا پیدا ہونا، بجلی کا ماحول کو منور کرنا، حرارت کا وجود میں آنا اور ہر شئے کا دوسری شئے پر کسی نہ کسی صورت میں اثر انداز ہونا یہ سب ایک مقررہ قاعدہ اور قانون کے تحت ہے۔
جب ہم خالق کائنات کے ارشاد کے مطابق اپنی زمین کے ماحول پر تفکر کرتے ہیں تو ہم اس بات سے واقف ہو جاتے ہیں کہ جمادات، نباتات اور حیوانات کی پیدائش بڑھنا، پھیلنا، نشوونما پا کر بارآور ہونا سب ایک قانون اور ضابطہ کے مطابق ہے۔ اسی قانون اور ضابطہ کے مطابق سب پیدا ہوتے ہیں۔ گھٹتے ہیں، بڑھتے ہیں۔ جیتے اور مرتے ہیں۔ یہی قانون انسان پر بھی عائد ہوتا ہے انسان کی پیدائش بچپن، لڑکپن، جوانی اور بڑھاپے پر غور کیا جائے تو یہ بات واضح طور پر سامنے آ جاتی ہے کہ ایک مخفی طاقت (قدرت) ہے جو سرگرم عمل ہے۔
اس قانون کے مطابق پیدائش عمل میں آتی ہے اور اس ہی نوعی قانون کے مطابق زندگی قائم رہتی ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 88 تا 89
آگہی کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔