کہکشانی نظام
مکمل کتاب : آگہی
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=11342
موجودہ سائنس کی دنیا کہکشانی اور شمسی نظاموں سے اچھی طرح واقف ہے۔ کہکشانی اور شمسی نظاموں سے ہماری زمین کا کیا تعلق ہے اور یہ روشنی انسان، حیوانات، نباتات، جمادات پر کیا اثر کرتی ہے یہ مرحلہ بھی سائنس کے سامنے آ چکا ہے لیکن ابھی تک سائنس اس بات سے پوری طرح باخبر نہیں ہے کہ شمسی نظاموں کی روشنی انسان کے اندر نباتات کے اندر جمادات کے اندر کس طرح اور کیا عمل کرتی ہے؟ اور اس کس طرح جانوروں، نباتات اور جمادات کی کیفیات میں تغیر ہوتا رہتا ہے؟
سائنس کا عقیدہ یہ ہے کہ زمین پر موجود ہر شئے کی بنیاد یا قیام لہر پر ہے۔ ایسی لہر جس کو روشنی کے علاوہ اور کوئی نام نہیں دیا جا سکتا۔ ہمیں یہ سوچنا پڑے گا کہ لہر اور روشنی کیا ہے؟
حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے فرمایا:
God Said Light and There Was Light
اسی بات کو قرآن نے ’’اللہ نورالسموات والارض‘‘ کہہ کر بیان کیا ہے۔
یعنی لہر یا روشنی اور زمین و آسمان کی بساط نور مطلق پر قائم ہے۔ جب یہ ساری کائنات بشمول انسان حیوانات، نباتات، جمادات روشنیوں اور لہروں پر قائم ہے تو اس کا واضح مطلب یہ ہوا کہ موجودات دراصل اللہ تعالیٰ کے نور کا مظاہرہ ہے۔
اس مضمون میں انسان اور انسانی خصائل اور صفات پر روشنی ڈالنا ہمارے پیش نظر ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 84 تا 85
آگہی کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔