روح کا لباس؟
مکمل کتاب : آگہی
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=11314
یہ ایک حقیقت ہے کہ روحانی طور پر مرد اور عورت دونوں ایک ہیں۔ کیا کوئی یہ کہہ سکتا ہے کہ عورت اور مرد کی روح الگ الگ ہے؟ دونوں کی روح ایک ہے البتہ روح کا مظاہرہ یا روپ الگ الگ ہے اور وہ مظاہرہ ایک تخلیقی ضرورت ہے۔
اللہ تعالیٰ مخلوق کی خدمت کرتا ہے اور مفت وسائل فراہم کرتا ہے۔ اسی طرح ماں اپنی استطاعت سے بڑھ کر اولاد کے لئے سب کچھ کرتی ہے۔ اور خدمت کا صلہ یا معاوضہ نہیں لیتی۔
کہا یہ جاتا ہے کہ عورت کمزور اور ناقص ہے لیکن ایسے بے شمار واقعات موجود ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ عورت میں بھی وہ تمام صلاحیتیں موجود ہیں اور اسی طرح کام کر رہی ہیں جس طرح مرد کرتے ہیں۔ اگر عورت ناقص ہوتی تو مرد کی طرح عورت کے سامنے فرشتے کا ظاہر ہونا، ملاقات کرنا، گفتگو کرنا، جنت سے اس کے لئے کھانے آنا جیسی باتیں منظر عام پر نہیں آتیں۔ تاریخ شاہد ہے کہ جب وقت پڑا تو عورت نے ایک سپاہی اور بہادر جرنیل کا کام بھی کیا ہے۔ بڑی بڑی مملکتیں اس کے زیر تصرف رہی ہیں۔ ان مملکتوں نے ترقی بھی کی ہے۔
تعلیم کا میدان ہو، کھیل کود ہو، صنعت و حرفت ہو، سیاست ہو، معلمہ کے فرائض ہوں، ایجادات و ترقی کا شعبہ ہو، لاسلکی نظام کی تحقیق ہو، عورت نے ہر جگہ بہترین قابلیت اور کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 57 تا 58
آگہی کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔