قانون
مکمل کتاب : آگہی
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=11272
عورت میں ظاہر رخ عورت کے خدوخال میں جلوہ نما ہو کر ہمیں نظر آتا ہے اور باطن رخ وہ ہے جو نظر نہیں آتا۔ اسی طرح مرد کا ظاہر رخ مرد کے خدوخال بن کر ہمارے سامنے آتا ہے اور باطن رخ وہ ہے جو مخفی رہتا ہے۔
مطلب یہ ہے کہ مرد بحثیت مرد جو نظر آتا ہے وہ اس کا ظاہر رخ ہے اور عورت بحیثیت عورت جو نظر آتی ہے وہ اس کا ظاہر رخ ہے۔ مرد کے ظاہر رخ کا متضاد باطن رخ “عورت” کے ساتھ لپٹا ہوا ہے اور عورت کے ظاہر رخ کے ساتھ اس کا متضاد باطن رخ “مرد” لپٹا ہوا ہے۔
افزائش نسل اور جنسی کشش کا قانون بھی ان ہی دو رخوں پر قائم ہے۔ عورت کے اندر باطن رخ مرد چونکہ مغلوب ہے اور غالب خدوخال میں نمودار وہ رخ جو مظہر نہیں بنا غالب اور مکمل رخ کو حاصل کرنا چاہتا ہے اور اس کے اندر جذب ہونے کے لئے بے قرار رہتا ہے۔ اسی طرح مرد کے اندر چھپا ہوا پرت “عورت” چونکہ مغلوب ہے اس لئے وہ بھی عورت کے ظاہری رخ سے ہم آغوش ہو کر اپنی تکمیل کرنا چاہتا ہے۔
علماء باطن فرماتے ہیں کہ قانون قدرت کے مطابق اگر ذہنی مرکزیت کسی ایک رخ پر قائم ہو جائے تو مغلوب پرت متشکل ہو جاتا ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 43 تا 44
آگہی کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔