خالق اور مخلوق
مکمل کتاب : آگہی
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=11260
جیسے ہی اللہ تعالیٰ نے یہ چاہا کہ میں پہچانا جاؤں خالق کے ارادے میں جو کچھ تھا قاعدوں، ضابطوں، فارمولوں اور شکل و صورت کے ساتھ عالم وجود میں آ گیا۔ عالم وجود کا نام کائنات ہے۔ کائنات ایک ایسے خاندان کا نام ہے جس میں بے شمار نوعیں ایک کنبے کی حیثیت رکھتی ہیں۔
ان نوعوں میں فرشتے، جنات، انسان، جمادات اور نباتات، حیوانات، زمین، سماوات اور بے شاسر کہکشانی نظام ہیں۔ خالق کائنات نے ان نوعوں کو سننے، دیکھنے، سمجھنے، خود کو پہچاننے اور دوسروں کو جاننے کی صلاحیت عطا کی۔ ان صلاحیتوں سے نوعوں نے یہ بات سمجھ لی کہ جس عظیم اور بابرکت ہستی نے انہیں تخلیق کیا ہے وہ قادر مطلق ذات اللہ تعالیٰ ہے۔
عظمت و ربوبیت اور خالقیت کے اظہار کے لئے ضروری تھا کہ ایسی مخلوق موجود ہو جو حکمت کائنات کے رموز سے واقف ہو۔ واقفیت کے لئے لازم تھا کہ مخلوق ان صفات کی حامل ہو جو کائنات کی تخلیق میں کام کر رہی ہیں۔ اس مقصد کے لئے اللہ تعالیٰ نے انسان کو اپنی صفات پر تخلیق کیا اور اسے ان صفات کا علم عطا کر کے خلافت و نیابت سے سرفراز کیا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 34 تا 35
آگہی کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔