تین سال کا بچہ
مکمل کتاب : آگہی
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=11176
میں نے غور و فکر کیا سوچا اور اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ خود مختار زندگی سے مجھے نجات عطا فرما دے اور پابند زندگی Dependentزندگی مجھے عطا کر دے۔ اور یہ بات اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اور اس کے بھروسے پر میری سمجھ میں آ گئی کہ جب روحانی استاد موجود ہیں اور جب یہ بات تسلیم ہے کہ مرشد کو ہی سب کچھ بنانا ہے تو تین سال کے بچے کی طرح خود کو استاد کے سپرد کر دینا چاہئے۔
میں نے سوچا کہ! مجھے تو یہ علم بھی نہیں ہے کہ علم کیا ہے؟
یہ بھی پتا نہیں کہ میں کہاں سے آیا ہوں؟
میں یہ بھی نہیں جانتا کہ کہاں جانا ہے؟
اس کا سراغ نہیں ملتا کہ زندگی کیا ہے؟
سانس کہاں سے آ رہا ہے اور کہاں جا رہا ہے؟
فکشن کیا ہے۔۔۔۔۔۔مفروضہ کیا ہے اور حقیقت کیا ہے؟
بہرحال یہ بات میں نے طے کر لی کہ مجھے اب Independentزندگی نہیں گزارنی جو کچھ کہا جائے گا اس پر عمل کروں گا۔ بات سمجھ میں آئے یا نہ آئے تعمیل کروں گا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 18 تا 19
آگہی کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔