ذیابیطس اورجگر میں السر کی وجوہات
مکمل کتاب : رنگ و روشنی سے علاج
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=10905
روشنیوں کی کمی اور زیادتی سے پیداہونے والے امراض
جگر قدرت کا بنایا ہو اایک عجوبہ ہے جس میں لاکھوں قسم کی برقی روہر وقت دوڑتی رہتی ہیں۔ یہ اپنی ساخت میں اتنا مضبوط ہوتاہے کہ اگر اس کی خرابیاں شروع ہوجائیں تو کم سے کم پندرہ سال میں اسے بے کار کرتی ہیں۔
اس میں اورذخیروں کے علاوہ فولاد،اور گلائیگوجین (مٹھاس )کا بڑاذخیرہ ہوتاہے ۔ دراصل گلائیگوجین ہی جسم کی سب سے بڑی قوت ہے۔ اس کے اندر سے جو برقی روگزرتی ہے وہ زائد اوربیکار خلیوں کو الگ کرکے خون میں صحتمند خلئے شامل کردیتی ہے۔ جگر کے اندر کبھی السر بھی ہوجاتاہے۔ اس کا سبب یہ ہے کہ غیر صحت مند خلیوں کی تعداد لاکھوں گنی زیادہ ہو جاتی ہے اور اس کا انحصار غذاپرہے۔ اگر غذاباربار اورزیادہ مقدارمیں کھائی جائے تو معدہ میں اس کا قوام صحیح نہیں بنتا جس سے آہستہ آہستہ جگر متاثر ہوتارہتاہے اور خراب ہوجاتاہے۔ جگر کا تعلق براہ راست معدہ اور آنتوں سے ہے۔ ان آنتوں میں قدرت کا ایک خاص پرزہ لگاہواہے جس کو’’لبلبہ‘‘کہتے ہیں اور اسی کے اوپر تمام جسم کو صحت مندر کھنے کی ذمہ داری ہے۔ یہ حسبِ ضرورت انسولین(Insulin)بناتاہے اور جگر کودیتاہے اور انسولین کی کمی سے ذیابیطس ہوجاتی ہے جس کا تمام اعصاب پراثر پڑتاہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 38 تا 39
رنگ و روشنی سے علاج کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔