شہاب ثاقب
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=14071
(شہاب ثاقب جب زمین کی فضاء میں داخل ہوتے ہیں تو ان کی رفتار بہت زیادہ ہوتی ہے، ہوا میں رگڑ کھانے کی وجہ سے یہ جلنے لگتے ہیں، بہت چھوٹے شہاب ثاقب اکثر جل کر ہوا ہی میں ختم ہو جاتے ہیں اور زمین تک نہیں پہنچتے البتہ بہت بڑے شہاب ثاقب زمین تک پہنچ جاتے ہیں جن کے گرنے سے شدید دھماکہ ہوتا ہے، دھماکہ سے زلزلے کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے۔ یہ شہاب ثاقب کئی دنوں بعد ٹھنڈے ہوتے ہیں۔) شہاب ثاقب میں شدید حرارت کی وجہ سے ہوا گرم ہو کر جب اوپر اٹھی تو زمین پر ہوا کا دباؤ کم ہو گیا اور زمین میں خلاء بڑھ گیا، یہ دباؤ اتنا کم تھا کہ ہوا بہت تیزی کے ساتھ جگہ کو پر کرنے کیلئے خلا میں داخل ہو گئی۔ چونکہ یہ واقعہ سردیوں میں پیش آیا تھا اس لئے سرد ہوائیں زیادہ چلیں، شہاب ثاقب کو ٹھنڈا ہونے میں ایک ہفتہ سے زیادہ وقت لگتا ہے۔ اس لئے یہ سرد ہوا سات دن اور آٹھ راتوں تک چلتی رہی۔
قوم عاد کے لوگ بہت تندرست و توانا اور بڑے جسیم تھے، خوف زدہ لوگوں نے جب گھروں میں جانا چاہا تو ہوا نے انہیں پٹخ پٹخ کر مار دیا، ان کی ہڈیاں کھجور کے بکھرے تنے کی طرح ہو گئیں۔
’’پھر پکڑا ان کو چنگھاڑنے، تحقیق پھر کر دیا ہم نے ان کو غُشاء(لفظ غُشاء کے معنی ہیں وہ کوڑا کرکٹ جو سیلاب کے ساتھ بہہ کر آتا ہے اور کناروں پر پڑا سڑتا رہتا ہے۔) سو دور ہو جائیں گنہگار لوگ۔‘‘
(سورۃ مؤمنون۔۴۱)
اللہ تعالیٰ کی دانائی، بزرگی، قدرت و رحمت اور اللہ تعالیٰ کی صفات ہر انسان کے لئے بصیرت کا سرچشمہ ہے، اللہ تعالیٰ خالق ہیں ساری کائنات کے حاکم اور رب ہیں۔
حیات و ممات کا نظام اس طرح قائم ہے کہ زمین کا ہر ذرہ اور آسمانوں کی تمام مخلوق پر اس کی حکمرانی ہے وہ ہر چیز پر محیط ہے، ہر چیز اور ہر مخلوق اس کی محتاج ہے، وہ خود ہی تخلیق کرتا ہے اور خود ہی اسباب و وسائل فراہم کرتا ہے۔ بطن مادر میں پہلے مرحلے سے پیدائش تک اور پیدا ہونے کے بعد سے لڑکپن، جوانی، بڑھاپے اور مرنے تک خود ہی حفاظت کرتا ہے، خود ہی زندگی عطا کرتا ہے، مخلوق کے عیب چھپاتا ہے اور گناہوں کو معاف کرتا ہے لیکن جب کوئی فرد یا قوم اس کی مملکت میں فساد برپا کرتی ہے تو پہلے اس کو راہ راست پر لانے کے لئے اپنے برگزیدہ بندے بھیجتا ہے انہیں پیغمبری اور اپنے قرب سے نوازتا ہے اور پھر لوگوں کی ہدایت کے لئے انہیں لوگوں کے درمیان راہ حق کی تبلیغ کے لئے مقرر فرما دیتا ہے، جب لوگ سرکشی میں سر سے پیر تک ڈوب جاتے ہیں اور شرک سے باز نہیں آتے تو انہیں اپنے فرستادہ بندوں کے ذریعے انجام کی خبر دیتا ہے۔
شداد کی جو روایت بیان کی گئی ہے اس کی کوئی سندہمیں نہیں ملی لیکن اس میں اللہ کی ربوبیت اور عظمت کی شان پوری طرح جلوہ گر ہے۔
نوزائیدہ بچہ سمندر میں کس طرح زندہ رہا؟ سمندر کے کنارے آ کر کس طرح بڑا ہوا؟ بادشاہ تک پہنچنے کے لئے وسائل کہاں سے ملے؟ کس طرح فوج اور لشکر تیار ہوئے؟
ایسے بچے نے جس کی اللہ نے حفاظت کی سمندری لہروں اور وہیل مچھلی سے بچایا اس کو طاقت دی اور اس نے خدائی کا دعویٰ کر دیا اور اللہ کی بادشاہی میں رہتے ہوئے اللہ سے بغاوت کر کے عذاب کا مستحق ٹھہرا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 100 تا 101
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔