روح کے زون
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=26349
ہمارا مشاہد ہ ہے کہ جب آدمی مر جاتا ہے تو اس کے اندر کوئی مدافعت باقی نہیں رہتی۔مرنے کا مطلب یہ ہے کہ روح نے جسمانی لباس کو اتار کر اس طرح الگ کردیا ہے کہ اب روح کے لئے اس میں کوئی کشش باقی نہیں رہی۔لباس کا یہ معاملہ عالم ِ ناسوت یا عالم تخلیط تک ہی محدود نہیں ہے۔
روح ہر زون (ZONE) میں ․․․․․․․․․․ ہر مقام میں اور ہرتنزل کے وقت اپنا ایک نیا لباس بناتی ہے اور اس لباس کے ذریعے اپنی حرکات و سکنات کا اظہار کرتی ہے۔نہ صرف یہ کہ اپنی حرکات و سکنات کا لباس کے ذریعے اظہار کرتی ہے بلکہ اس لباس کی حفاظت بھی کرتی ہے۔اس لباس کو نشوونما بھی دیتی ہے۔کہیں یہ لباس تعفن اور سڑاند سے بنتا ہے۔کہیں یہ لباس روشنیوں کے تانے بانے سے بنتا ہے اور یہی لباس نور سے بھی وجود میں آتا ہے۔روح جب لباس کوMATTERسے بناتی ہے تو مادے کی اپنی خصوصیات کے تحت جسم کے اوپر ٹائم اور اسپیس کی پابندیاں لاحق رہتی ہیں۔
لباس کی صحیح حیثیت (لباس سے مراد گوشت پوست کا جسم) کا ہمیں اس وقت علم ہو تا ہے جب ہم مر جاتے ہیں۔مرنے کے بعد گوشت پوشت کا جسم محض لباس کی صورت اختیار کرلیتا ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 292 تا 292
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔