احساس ِ کمتری
مکمل کتاب : روحانی علاج
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=7316
احساس کمتری قوتِ ارادی کی کمزوری سے واقع ہوتا ہے۔ جب یہ سمجھا جاتا ہے کہ ہم کسی شخص کے سامنے نہیں جا سکتے ، بات نہیں کر سکتے ، ہم دوسرے لوگوں سے کمتر ہیں یا دوسرے لوگ ہم سے کمتر ہیں۔ یہ سب باتیں کمزور قوتِ ارادی کی عکاسی کرتی ہیں ۔ طرز فکر صحیح ہو یا غلط دونوں کا تعلق دماغ کے ان خلیوں سے ہے جو زندگی میں کام آنے والے جذبات کو تخلیق کرتے ہیں۔ اور جذبات آدمی کی قوتِ ارادی کے تابع ہوتے ہیں۔ اس لئے جب کسی انسان کے اندر جذبات اس کے ارادہ کے تابع نہیں رہتے تو اس کی زندگی میں خلا واقع ہو جاتا ہے۔ اس خلا کا دباؤ ہی دراصل احساس کمتری کی صور ت میں ظاہر ہوتا ہے۔
نہایت آسان اور سہل علاج یہ ہے کہ آدمی ہر وقت باوضو رہے۔ باوضو رہنے میں اس بات کی احتیاط لازم ہے کہ بول و براز یا اخراجِ ریاح کے قدرتی عمل کو روکا نہ جائے کیونکہ ا س سے بھی دماغ پر زور پڑتا ہے۔ ضرورت پڑنے پر دوبارہ وضو کر لیا جائے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 34 تا 34
روحانی علاج کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔