ٹوکری میں حلوہ
مکمل کتاب : قلندر شعور
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=9046
ایک شخص بستی چھوڑ کر جنگل میں چلا گیا۔ ایک وقت، دو وقت بھوکا رہا کہ میں جب کھانا نہیں کھاؤں گا تو مجھے کون کھلائے گا…! تیسرے وقت بھوک اور پیاس کی وجہ سے حالت غیر ہو گئی۔ دل میں خیال آیا کہ پانی پی لیا جائے تو کوئی حرج نہیں۔ قریب ہی ایک نہر تھی۔ جب وہ نہر کے قریب پہنچا تو پانی کے بہاؤ کے ساتھ ایک ٹوکری آتی ہوئی نظر آئی۔ تجسّس پیدا ہُوا، اِس ٹوکری میں کیا ہے؟ ٹوکری کو کھولا تو اس میں ایک پرات تھی اور اُس پرات میں بہت سارا حلوہ رکھا ہوا تھا۔ یہ مغرور شخص نہایت بے تابی کا اظہار کرتے ہُوئے سارا حلوہ کھا گیا۔ حلوہ کھانے اور پانی پینے کے بعد اسے خیال آیا کہ یہ حلوہ کہاں سے آیا؟ پانی کے بہاؤ کے خلاف نہر کے کنارے کنارے وہ چلتا رہا اور بالآخر ایک گاؤں میں پہنچا۔ وہاں ایک کسان نے بتایا کہ وہ ٹوکری صبح بہت سویرے نمبردار نے نہر میں ڈالی تھی، پتا نہیں اس میں کیا تھا۔
مغرور شخص نمبردار کے گھر پہنچا۔ نمبردار نے بتایا کہ رات ہمارے یہاں ایک فقیر آیا ہواتھا۔ ہمارا ایک بھائی بیمار تھا، اور اس کے سارے جسم پر کوڑھ نکل آیا تھا۔ جسم کا تقریباً ہر حصّہ گلنے لگا تھا اور خون، پیپ رِستا رہتا تھا۔ فقیر نے یہ علاج تجویز کیا کہ حلوہ پکا کر گرم گرم سارے جسم پر مل دیا جائے اور صبح منہ اندھیرے جسم پر سے سارا حلوہ الگ کرکے ٹوکری میں رکھ کر پانی میں بہا دیا جائے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 54 تا 55
قلندر شعور کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔