8 ذی الحجہ۔ حج کا پہلا دن

مکمل کتاب : رُوحانی حج و عُمرہ

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=13593

منیٰ کو روانگی:
۸ ذی الحجہ کی صبح فجر کی نماز سے فارغ ہو کر منیٰ کی جانب کوچ ہو گا۔ اس سفر میں تلبیہ کثرت سے پڑھتے رہیں۔ اس وقت اللہ تعالیٰ کو آپ کے یہ کلمات بہت پسند ہیں۔ جتنی کثرت سے حاجی اس کو پڑھیں گے اللہ تعالیٰ کی رحمت اور اس کا قرب حضور پاکﷺ کے طفیل آپ کے ساتھ ہو گا۔ ساتھ ساتھ استغفار پڑھتے رہیں اور درود شریف کی کثرت رکھیں۔ ظہر سے پہلے پہلے آپ انشاء اللہ منیٰ پہنچ جائیں گے۔ آپ کے معلم نے آپ کے لئے خیمہ میں یا جہاں بھی قیام کی جگہ کا انتظام کیا ہے وہاں آپ آرام کریں۔ یہاں کے مناسک حج میں آج ظہر، عصر، مغرب اور عشاء تک چار اور ۹ ذی الحجہ کی فجر کی نماز منیٰ میں ادا کرنا شامل ہے۔ رسول اللہﷺ نے بھی پانچ نمازیں منیٰ میں ادا فرمائی تھیں۔ منیٰ میں یہ دعا پڑھیں۔
سُبْحَانَ الَّذِي فِي السَّمَآءِ عَرْشُه، سَبْحَانَ الَّذِي فِي الْأَرْضِ مُؤْطِؤُه، سُبْحَانَ الَّذِي فِي الْبَحْرِ سَبِيْلُه، سُبْحَانَ الَّذِي فِی النَّارِ سُلْطَانُه، سُبْحَانَ الَّذِي فِي الْجَنَّةِ رَحْمَتُه، سُبْحَانَ الَّذِي فِي الْقَبْرِ قَضَاؤُه، سُبْحَانَ الَّذِي فِي الْهَوَآءِ رُوْحُه، سُبْحَانَ الَّذِي رَفَعَ السَّمَآءَ، سُبْحَانَ الَّذِي وَضَعَ الْأَرْضَ، سُبْحانَ الَّذِي لَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجَأَ إِلاَّ إِليْه
ترجمہ: پاک ہے وہ ذات جس کا عرش آسمان میں ہے۔ پاک ہے وہ ذات جس کا ٹھکانہ زمین میں ہے۔ پاک ہے وہ ذات جس کا راستہ سمندر میں ہے۔ پاک ہے وہ ذات جس کی حکمرانی آگ پر ہے۔ پاک ہے وہ ذات جس کی رحمت جنت میں ہے۔ پاک ہے وہ ذات جس کا حکم آخری قبر میں ظاہر ہے۔ پاک ہے وہ ذات جس کا حکم ہوا پر ہے۔ پاک ہے وہ ذات جس نے آسمان کو بلند کیا۔ پاک ہے وہ ذات جس نے زمین کو بچھایا۔ پاک ہے وہ ذات جس کے سوا کوئی سہارا ہے اور نہ جائے پناہ ہے۔
منیٰ کو دیکھ کر ذہن پھر صدیوں پیچھے چلا جاتا ہے۔ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام کے حکم سے اپنے بیٹے حضرت اسماعیلؑ کو ذبح کرنے کے ارادے سے منیٰ میں لائے تھے اور انہیں ماتھے کے بل گرا دیا تھا تو اس وقت ان کی قربانی اس طرح قبول فرمائی گئی۔
’’اور ہم نے ندا دی کہ اے ابراہیمؑ تو نے خواب سچ کر دکھایا۔ ہم نیکی کرنے والوں کو ایسی ہی جزا دیتے ہیں۔ یقیناً یہ ایک کھلی آزمائش تھی اور ہم نے ایک بڑی قربانی فدیہ میں دے کر اس بچے کو چھڑا لیا اور اس کی تعریف اور توصیف ہمیشہ کے لئے بعد کی نسلوں میں چھوڑ دی۔ سلام ہے ابراہیمؑ پر۔ ہم نیکی کرنے والوں کو ایسی ہی جزا دیتے ہیں۔‘‘
(سورۃ الصّٰفّٰت: ۱۰۴۔۱۱۰)
آج کا سارا دن اور ساری رات منیٰ ہی میں بسر ہو گی۔یہ عبادتوں کے دن ہیں، عبادتوں کی راتیں ہیں اور لوگ اس مالک کو یاد کرتے ہیں جو ان سب کا آقا ہے۔ رات اس کے حضور اس کی عبادت اور اس کی جناب میں گریہ زاری میں بسر ہوتی ہے۔ اللہ کا بندہ سب سے الگ اپنے رب کے سامنے اپنے گناہوں سے توبہ مانگتا ہے۔ شب کے ان تاریک لمحوں میں ایک اللہ تعالیٰ کی ذات ہوتی ہے جو اپنے پشیمان بندے کو دیکھتی ہے۔ رات میں استغفار پڑھتے رہیں اور درود شریف کی کثرت رکھیں۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 85 تا 87

رُوحانی حج و عُمرہ کے مضامین :

1.1 - مکہ بحیثیت مرکز 1.2 - امیرِ حج 1.3 - انبیائے کرامؑ کی قبور 1.8 - غُسلِ کعبہ 1.11 - رُکن یمانی 1.4 - مکہ کے نام 1.9 - حجرِاسود 1.16 - فضائلِ حج 1.5 - بیت اللہ شریف کے نام 1.6 - مسجد الحرام 1.10 - ملتزم 1.7 - مقاماتِ بیت الحرام 1.12 - میزاب 1.13 - حطیم 1.13 - حطیم 1.14 - مقامِ ابراہیمؑ 1.15 - زم زم 1.12 - میزاب 1.8 - غُسلِ کعبہ 2.2 - عُمرہ 2.6 - طواف کی مکمل دعائیں اور نیت 2.7 - مقام مُلتزم پر پڑھنے کی دعا 2.10 - سعی کے سات پھیرے اور سات خصوصی دعائیں 2.14 - ۹ ذی الحجہ ۔ حج کا دوسرا دن 2.15 - وقوفِ عرفات 2.17 - ۱۰ذی الحجہ۔۔۔حج کا تیسرا دن 2.21 - دربارِ رسالتﷺ کی فضیلت 2.3 - زم زم 2.11 - مناسکِ حج 2.1 - حج اور عمرے کا طریقہ 2.19 - ۱۲ذی الحجہ۔۔۔حج کا پانچواں دن 2.4 - سعی صفا و مروہ 2.5 - سعی کا آسان طریقہ 2.8 - مقام ابراہیمؑ کی دعا 2.9 - سعی کی مکمل دعائیں اور نیت 2.12 - ایامِ حج 2.13 - 8 ذی الحجہ۔ حج کا پہلا دن 2.16 - عرفات سے مزدلفہ روانگی 2.18 - ۱۱ذی الحجہ۔۔۔حج کا چوتھا دن 2.20 - طوافِ وِداع 3.4 - طواف کی حکمت 3.8 - چالیس نمازیں ادا کرنے کی حکمت، حکمتِ طواف، حدیث مبارک 3.1 - ارکان حج و عمرہ کی حکمت 3.2 - کنکریاں مارنے کی حکمت 3.3 - سعی کی حکمت 3.5 - حلق کرانے کی حکمت 3.6 - احرام باندھنے کی حکمت 3.7 - آب زم زم کی حکمت 4.6 - حضرت ابو یزیدؒ 4.15 - حضرت ابو سعید خزازؒ 4.23 - خواجہ معین الدین چشتیؒ 4.27 - ڈاکٹر نصیر احمد ناصر 4.33 - حضرت حاتم اصمؒ 4.43 - حضرت داتا گنج بخشؒ 4.47 - حضرت خواجہ محمد معصومؒ 4.1 - مشاہدات انوار و تجلیات 4.2 - مشاہدات و کیفیات – حضرت امام باقرؒ 4.4 - مشاہدات و کیفیات – شیخ اکبر ابن عربیؒ 4.7 - حضرت عبداللہ بن مبارکؒ 4.9 - صوفی ابو عبداللہ محمدؒ 4.10 - حضرت احمد بن ابی الحواریؒ 4.11 - شیخ نجم الدین اصفہانیؒ 4.13 - شیخ حضرت یعقوب بصریؒ 4.14 - حضرت ابوالحسن سراجؒ 4.5 - حضرت ابو علی شفیق بلخیؒ 4.8 - حضرت شیخ علی بن موفقؒ 4.16 - حضرت عبداللہ بن صالحؒ 4.12 - حضرت ذوالنون مصریؒ 4.17 - حضرت لیث بن سعدؒ 4.18 - حضرت شیخ مزنیؒ 4.20 - حضرت جنید بغدادیؒ 4.21 - حضرت شیخ عثمانؒ 4.19 - حضرت مالک بن دینارؒ 4.22 - حضرت شبلیؒ 4.24 - حاجی سید محمد انورؒ 4.25 - مولانا محب الدینؒ 4.26 - شیخ الحدیث مولانا محمد ذکریاؒ 4٫28 - حضرت علیؓ 4٫29 - حضرت عائشہؓ 4.30 - حضرت بلالؓ 4.31 - حضرت ابراہیم خواصؓ 4.32 - شیخ ابوالخیر اقطعؒ 4.34 - شیخ عبدالسلام بن ابی القاسمؒ 4٫36 - حضرت سفیان ثوریؒ 4٫37 - شیخ ابو نصر عبدالواحدؒ 4.38 - حضرت ابو عمران واسطیؒ 4.39 - حضرت سید احمد رفاعیؒ 4.40 - حضرت شیخ احمد بن محمد صوفیؒ 4.41 - حضرت شاہ ولی اللہؒ 4.42 - حضرت آدم بنوریؒ 4.44 - حضرت شاہ گل حسن شاہؒ 4.46 - حضرت خواجہ محمد سعیدؒ 4.48 - حضرت حاجی امداد اللہ مہاجر مکیؒ 4.45 - پیر سید جماعت علی شاہؒ 4.49 - شیخ الحدیث حضرت مولانا سید بدر عالم میرٹھیؒ 4.50 - حضرت مہر علی شاہؒ 4.51 - شیخ ابن ثابتؒ 4٫52 - حضرت مولانا سید حسین احمد مدنیؒ 44 - مناسکِ حج
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)