یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔

مراقبہ کی اقسام

مکمل کتاب : مراقبہ

مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=12309

مراقبہ کے ماہرین نے اپنے شاگردوں کو مراقبے کے مختلف طریقے تعلیم کیے ہیں۔ یہ مراقبے شاگرد کی روحانی ترقی میں کلاسوں کا کام کرتے ہیں۔ تا کہ روحانی صلاحیتیں یکے بعد دیگرے مرحلہ وار بیدار ہوں۔ جب شاگرد مراقبے کے کسی خاص طریقے پر قدرت حاصل کر لیتا ہے تو اسے اگلے مرحلے کی طرف بڑھا دیا جاتا ہے۔

مراقبے میں کئے جانے والے تصور کی بنیاد پر مراقبے کی مختلف قسمیں اور ان کے مقاصد متعین ہو جاتے ہیں۔ کشف القبور کا مراقبہ اس لئے کرایا جاتا ہے کہ شاگرد مرنے کے بعد کی دنیا کو دیکھ لے۔ اگر روشنی کے جسم کو طاقت دینا مقصود ہے تو روشنیوں کا مراقبہ تعلیم کیا جاتا ہے۔ نور کے مشاہدے کے لئے مراقبہ نور کیا جاتا ہے۔ اگر روحانی استاد کی طرز فکر اور صفات کو شاگرد کے اندر راسخ کرنا مقصود ہے تو استاد کا تصور کرایا جاتا ہے۔

مختصر یہ کہ شاگرد کی طبیعت، صلاحیت اور ضرورت کے مطابق مختلف مراقبے تلقین کئے جاتے ہیں۔ اس کا تعین ایک ماہر اور کامل استاد ہی کر سکتا ہے جو علمی اور عملی اعتبار سے مراقبے کی منازل طے کر چکا ہو۔

تصور کے فرق اور عملی اعتبار سے مراقبے کی اقسام بہت زیادہ ہیں۔ اس لئے موجودہ باب میں مراقبہ کے وہ طریقہ بیان کئے گئے ہیں۔ جو اہمیت کے لحاظ سے سر فہرست ہیں دیگر طریقے کسی نہ کسی طرح ان مراقبوں کی شاخیں ہیں۔

چند مراقبوں کے علاوہ ہر مراقبے کے ساتھ ایک عملی پروگرام ترتیب دیا گیا ہے۔ تا کہ ہر شخص اس کورس یا پروگرام کی مدد سے مراقبہ کے عمومی اور خصوصی فوائد حاصل کر سکے۔

مراقبے کے بعض پروگرام خصوصی مقاصد کے لئے ہیں۔ جیسے کشف القبور کا مراقبہ، ہاتف غیبی کا مراقبہ، ذہنی سکون کے حصول کا مراقبہ وغیرہ۔ ان پروگراموں پر عمل کر کے کسی خاص صلاحیت کو بیدار کیا جاسکتا ہے یا مخصوص فائدہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ دیگر مراقبے انسان کے باطنی حواس کو متحرک کرتے ہیں۔ ان مراقبوں میں کسی خاص طرز سے تیسری آنکھ کو بیدار کیا جاتا ہے۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 196 تا 197

یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔

مراقبہ کے مضامین :

انتساب 1 - انفس و آفاق 2 - ارتکاز توجہ 3 - روحانی دماغ 4 - خیالات کی لہریں 5 - تیسری آنکھ 6 - فلم اور اسکرین 7 - روح کی حرکت 8.1 - برقی نظام 8.2 - تین کرنٹ 9.1 - تین پرت 9.2 - نظر کا قانون 10 - كائنات کا قلب 11 - نظریہ توحید 12.1 - مراقبہ اور مذہب 12.2 - تفکر 12.3 - حضرت ابراہیم ؑ 12.4 - حضرت موسیٰ ؑ 12.5 - حضرت مریم ؑ 12.6 - حضرت عیسیٰ ؑ 12.7 - غار حرا 12.8 - توجہ الی اللہ 12.9 - نماز اور مراقبہ 12.10 - ذکر و فکر 12.11 - مذاہب عالم 13.1 - مراقبہ کے فوائد 13.2 - شیزو فرینیا 13.3 - مینیا 14.1 - مدارج 14.2 - غنود 14.3 - رنگین خواب 14.4 - بیماریوں سے متعلق خواب 14.5 - مشورے 14.6 - نشاندہی 14.7 - مستقبل سے متعلق خواب 15.1 - لطیف احساسات 15.2 - ادراک 15.3 - ورود 15.4 - الہام 15.5 - وحی کی حقیقت 15.6 - کشف 16 - سیر 17 - فتح 18.1 - مراقبہ کی اقسام 18.2 - وضاحت 18.3 - عملی پروگرام 18.4 - اندازِ نشست 18.5 - جگہ اور اوقات 18.6 - مادی امداد 18.7 - تصور 18.8 - گریز 18.9 - مراقبہ اور نیند 18.10 - توانائی کا ذخیرہ 19.1 - معاون مشقیں 19.2 - سانس 19.3 - استغراق 20.1 - چار مہینے 20.2 - قوتِ مدافعت 20.3 - دماغی کمزوری 21 - روحانی نظریہ علاج 22.1 - رنگ روشنی کا مراقبہ 22.2 - نیلی روشنی 22.3 - زرد روشنی 22.4 - نارنجی روشنی 22.5 - سبز روشنی 22.6 - سرخ روشنی 22.7 - جامنی روشنی 22.8 - گلابی روشنی 23 - مرتبہ احسان 24 - غیب کی دنیا 25.1 - مراقبہ موت 25.2 - اعراف 25.3 - عظیم الشان شہر 25.4 - کاروبار 25.5 - علمائے سوء 25.6 - لگائی بجھائی 25.7 - غیبت 25.8 - اونچی اونچی بلڈنگیں 25.9 - ملک الموت 25.10 - مراقبہ نور 26.1 - کشف القبور 26.2 - شاہ عبدالعزیز دہلویؒ 27 - روح کا لباس 28.1 - ہاتف غیبی 28.2 - تفہیم 28.3 - روحانی سیر 28.4 - مراقبہ قلب 28.5 - مراقبہ وحدت 28.6 - ’’لا‘‘ کا مراقبہ 28.7 - مراقبہ عدم 28.8 - فنا کا مراقبہ 28.9 - مراقبہ، اللہ کے نام 28.10 - اسم ذات 29 - تصورشیخ 30 - تصور رسول علیہ الصلوٰۃ والسلام 31 - ذات الٰہی
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)