مائی رابوؒ

مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2808

دیبال پور حجرہ شاہ مقیم میں ایک گاؤں “مائی رابوؒ ” کے نام سے مشہور ہے۔ گاؤں کے ساتھ ساتھ واقع قبرستان میں مائی رابوؒ صاحبہ کا مزار ہے، برابر میں آپؒ کے مرشد حضرت صادقؒ شاہ کا مزار ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پہلے یہاں ایک بڑا شہر آباد تھا۔ اس شہر سے باہر جہاں قبرستان ہے ولی اللہ صادق شاہ صاحب نے اپنے مرشد کے حکم سے قیام کیا۔ آپ کی ذات میں ایسی کشش تھی کہ دور دراز سے لوگ آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے تھے۔

ایک متمول گھرانے کی عورت کو اولاد کی خواہش کشاں کشاں حضرت صادق شاہ صاحب کے پاس کھینچ لائی۔ حضرت صادق صاحب نے فرمایا:”بی بی تیرے مقدر میں اولاد نہیں ہے، پریشان ہونا چھوڑ دے۔”یہ سن کر عورت نے کہا اگر مقدر میں اولاد ہوتی تو آپ کے پاس کیوں آتی۔ آپ اللہ کی بارگاہ میں میرے لئے دعا کریں باقی جو اللہ کو منظور ہے میں اسی میں راضی ہوں۔

حضرت صادق شاہ ظفر نے یہ سن کر اللہ کے حضور دعا کی۔ کچھ لوگوں کو عورت کی شاہ صاحب سے عقیدت پر اعتراض ہوا اور وہ عورت کو شک کی نگاہ سے دیکھنے لگے۔ ایک دفعہ جب وہ عورت آستانے کی صفائی میں مشغول تھی تو شہر کے کچھ لوگ وہاں آ گئے۔ انہوں نے شاہ صاحب سے کہا۔ آپ ایک نوجوان عورت کو یہاں کیوں آنے دیتے ہیں؟ حضرت شاہ صادق صاحب خاموش ہو گئے۔ لوگوں کی تنگ نظری سے عورت کو بہت تکلیف پہنچی۔ صادق شاہ صاحب بھی رنجیدہ ہوئے اور جلال کے عالم میں فرمایا:”جس نے رابو کا دل دکھایا وہ کبھی آباد نہیں رہ سکتا۔”

زیادہ دیر نہیں گزری تھی کہ ایک زوردار دھماکہ اس شہر میں ہوا اور زلزلے نے زمین کی تہوں کو الٹ پلٹ کر دیا۔
صادق صاحب نے اس خاتون کا نام مائی رابو رکھا اور فرمایا:”اب یہ علاقہ تیرے نام سے مشہور ہو گیا۔مرشد کے انتقال کے بعد بھی مائی رابوؒ خدمت خلق میں مصروف ہو گئیں۔ بعد از وصال بھی لوگ ان کے مزار پر حاضر ہوتے اور ان کی دعا سے شاد کام واپس جاتے۔ ایک صاحب بیان کرتے ہیں۔

میں نے مائی رابو کے مزار پر مراقبہ کیا کچھ دہی دیر گزری تھی کہ مائی صاحبہ جلوہ افروز ہوئیں، میں نے دیکھا کہ ان کے جسم سے روشنی نکل کر میرے اوپر پڑ رہی ہے ، میں نے محسوس کیا کہ میرا جسم ہلکا ہوتا جا رہا ہے اور کشش ثقل کا احساس ختم ہو رہا ہے، یکایک آپ میری نظروں سے اوجھل ہو گئیں اور کیفیت ختم ہو گئی۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 253 تا 254

ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :

انتساب 1 - مرد اور عورت 2 - عورت اور نبوت 3 - نبی کی تعریف اور وحی 4 - وحی میں پیغام کے ذرائع 5 - گفتگو کے طریقے 6 - وحی کی قسمیں 7 - وحی کی ابتداء 8 - سچے خواب 10 - حضرت محمد رسول اللہﷺ 10 - زمین پر پہلا قتل 11 - آدم و حوا جنت میں 12 - ماں اور اولاد 13 - حضرت بی بی ہاجرہؑ 14 - حضرت عیسیٰ علیہ السلام 15 - نبی عورتیں 16 - روحانی عورت 17 - عورت اور مرد کے یکساں حقوق 18 - عارفہ خاتون ‘‘عرافہ’’ 19 - تاریخی حقائق 20 - زندہ درگور 21 - ہمارے دانشور 22 - قلندر عورت 23 - عورت اور ولایت 24 - پردہ اور حکمرانی 25 - فرات سے عرفات تک 26 - ناقص العقل 27 - انگریزی زبان 29 - عورت کو بھینٹ چڑھانا 29 - بیوہ عورت 30 - شوہر کی چتا 31 - تین کروڑ پچاس لاکھ سال 32 - فریب کا مجسمہ 34 - چین کی عورت 33 - لوہے کے جوتے 35 - سقراط 36 - مکاری اور عیاری 37 - ہزار برس 38 - عرب عورتیں 39 - دختر کشی 40 - اسلام اور عورت 41 - چار نکاح 42 - تاریک ظلمتیں 43 - نسوانی حقوق 44 - ایک سے زیادہ شادی 45 - حق مہر 46 - مہر کی رقم کتنی ہونی چاہئے 47 - عورت کو زد و کوب کرنا 48 - بچوں کے حقوق 49 - ماں کے قدموں میں جنت 50 - ذہین خواتین 51 - علامہ خواتین 52 - بے خوف خواتین 53 - تعلیم نسواں 54 - امام عورت 55 - U.N.O 56 - توازن 57 - مادری نظام 58 - اسلام سے پہلے عورت کی حیثیت 59 - آٹھ لڑکیاں 60 - انسانی حقوق 61 - عورت کا کردار 62 - دو بیویوں کا شوہر 63 - بہترین امت 64 - بیوی کے حقوق 65 - بے سہارا خواتین 66 - عورت اور سائنسی دور 67 - بے روح معاشرہ 68 - احسنِ تقویم 69 - ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین 70 - ایک دوسرے کا لباس 71 - 2006ء کے بعد 72 - پیشین گوئی 73 - روح کا روپ 74 - حضرت رابعہ بصریؒ 75 - حضرت بی بی تحفہؒ 76 - ہمشیرہ حضرت حسین بن منصورؒ 77 - بی بی فاطمہ نیشاپوریؒ 78 - بی بی حکیمہؒ 79 - بی بی جوہربراثیہؒ 80 - حضرت اُم ابو سفیان ثوریؒ 81 - بی بی رابعہ عدویہؒ 82 - حضرت اُمّ ربیعۃ الرائےؒ 83 - حضرت عفیرہ العابدؒ 84 - حضرت عبقرہ عابدہؒ 85 - بی بی فضہؒ 86 - اُمّ زینب فاطمہ بنتِ عباسؒ 87 - بی بی کردیہؒ 88 - بی بی اُم طلقؒ 89 - حضرت نفیسہ بنتِ حسنؒ 90 - بی بی مریم بصریہؒ 91 - حضرت ام امام بخاریؒ 92 - بی بی اُم احسانؒ 93 - بی بی فاطمہ بنتِ المثنیٰ ؒ 94 - بی بی ست الملوکؒ 95 - حضرت فاطمہ خضرویہؒ 96 - جاریہ مجہولہؒ 97 - حبیبہ مصریہؒ 98 - جاریہ سوداؒ 99 - حضرت لبابہ متعبدہؒ 100 - حضرت ریحانہ والیہؒ 101 - بی بی امتہ الجیلؒ 102 - بی بی میمونہؒ 103 - فاطمہ بنتِ عبدالرحمٰنؒ 104 - کریمہ بنت محمد مروزیہؒ 105 - بی بی رابعہ شامیہؒ 106 - اُمّ محمد زینبؒ 107 - حضرت آمنہ رملیہؒ 108 - حضرت میمونہ سوداءؒ 109 - بی بی اُم ہارونؒ 110 - حضرت میمونہ واعظؒ 111 - حضرت شعدانہؒ 112 - بی بی عاطفہؒ 113 - کنیز فاطمہؒ 114 - بنت شاہ بن شجاع کرمانیؒ 115 - اُمّ الابرارؒ (صادقہ) 116 - بی بی صائمہؒ 117 - سیدہ فاطمہ ام الخیرؒ 118 - بی بی خدیجہ جیلانیؒ 119 - بی بی زلیخاؒ 120 - بی بی قرسم خاتونؒ 121 - حضرت ہاجرہ بی بیؒ 122 - بی بی سارہؒ 123 - حضرت اُم محمدؒ 124 - بی بی اُم علیؒ 125 - مریم بی اماںؒ 126 - بی اماں صاحبہؒ 127 - سَکّو بائیؒ 128 - عاقل بی بیؒ 129 - بی بی تاریؒ 130 - مائی نوریؒ 131 - بی بی معروفہؒ 132 - بی بی دمنؒ 133 - بی بی حفضہؒ 134 - بی بی حفصہؒ بنت شریں 135 - بی بی غریب نوازؒ (مائی لاڈو) 136 - بی بی یمامہ بتولؒ 137 - بی بی میمونہ حفیظؒ 138 - بی بی مریم فاطمہؒ 139 - امت الحفیظؒ (حفیظ آپا) 140 - شہزادی فاطمہ خانمؒ 141 - بی بی مائی فاطمہؒ 142 - بی بی راستیؒ 143 - بی بی پاک صابرہؒ 144 - بی بی جمال خاتونؒ 145 - بی بی فاطمہ خاتونؒ 146 - کوئل 147 - مائی رابوؒ 148 - زینب پھوپی جیؒ 149 - بی بی میراں ماںؒ 150 - بی بی رانیؒ 151 - بی بی حاجیانیؒ 152 - اماں جیؒ 153 - بی بی حورؒ 154 - مائی حمیدہؒ 155 - لل ماجیؒ 156 - بی بی سائرہؒ 157 - مائی صاحبہؒ 158 - حضرت بی بی پاک دامناںؒ 159 - بی بی الکنزہ تبریزؒ 160 - بی بی عنیزہؒ 161 - بی بی بنت کعبؒ 162 - بی بی ستارہؒ 163 - شمامہ بنت اسدؒ 164 - ملّانی جیؒ 165 - بی بی نور بھریؒ 166 - مائی جنتؒ 167 - بی بی سعیدہؒ 168 - بی بی وردہؒ 169 - بی بی عائشہ علیؒ 170 - بی بی علینہؒ 171 - اُمّ معاذؒ 172 - عرشیہ بنت شمسؒ 173 - آپا جیؒ 174 - حضرت سعیدہ بی بیؒ 175 - طلاق کے مسا ئل
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)