خواتین اور فرشتے

مکمل کتاب : آگہی

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=11310

خالق کائنات نے پہلے انسان کو حضرت آدم علیہ السلام کی شکل میں پیدا کیا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی قدرت کاملہ سے حضرت آدم علیہ السلام سے حضرت حوا ؑ کو تخلیق کیا۔ یہ دونوں ایک تخلیق ہیں اللہ تعالیٰ نے پہلے مذکر تخلیق کیا اور اسی سے اس کی مونث کو پیدا کیا۔
’’اے انسانو! ہم نے تم کو ایک مرد اور عورت سے پیدا کیا ہے اور تم کو مختلف قومیں اور مختلف خاندان بنایا تا کہ ایک دوسرے کو پہچان سکو یقیناً اللہ تعالیٰ کے نزدیک اس کو شرف حاصل ہے جو پرہیز گار ہے۔‘‘(سورہ الحجرات۔ آیت ۱۳)
اللہ تعالیٰ نے عورتوں کا تذکرہ قرآن کریم میں متعدد مقامات پر کیا ہے چنانچہ سورۃ ’’نساء‘‘، سورۃ ’’انبیاء‘‘ اور سورۃ ’’آل عمران‘‘ میں حضرت مریم کا ذکر موجود ہے۔ سورۃ ’’طہٰ‘‘ میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کی بہن کا ذکر ہے، اسیطرح سورۃ ’’القصص‘‘ اور سورۃ ’’تحریم‘‘ میں حضرت آسیہ کا ذکر اور سورۃ ’’ہود‘‘ میں حضرت سارہ اور سورۃ ’’نساء‘‘ میں حضورﷺ کی ازدواج مطہرات کو قرآن نے مخاطب کیا ہے۔
رسول اللہﷺ کا ارشاد ہے کہ!
“عورت شیطان کی یورش کے خلاف ایک مضبوط قلعہ ہے۔”
رسول اللہﷺ نے یہ فرما کر عورت کو انتہائی اعزاز عطا فرمایا ہے کہ
“جنت ماں کے قدموں میں ہے۔”
رسول اللہﷺ نے بیگمات سے محبت اور احترام کی بار بار تاکید فرمائی ہے۔ آپﷺ نے فرمایا!
“تم میں سب سے بہتر وہ لوگ ہیں جو اپنی بیویوں سے بہتر سلوک کرتے ہیں۔”
نبی کریمﷺ کا خواتین پر احسان عظیم ہے کہ رسول اللہﷺ نے عورت کو اسفل السافلین سے نکال کر ایسا مقام عطا فرما دیا جہاں تقویٰ میں وہ مردوں کے برابر آ گئی ہیں۔ اتنا سب کچھ ہونے کے باوجود عورت نے یہ نہیں چاہا کہ وہ بے جا غلبہ سے آزاد ہو کر اپنا روحانی تشخص تلاش کرے۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 55 تا 57

آگہی کے مضامین :

انتساب پیش لفظ 1 - روحانی اسکول میں تربیت 2 - با اختیار بے اختیار زندگی 3 - تین سال کا بچہ 4 - مرید کی تربیت 5 - دس سال۔۔۔؟ 6 - قادرِ مطلق اللہ تعالیٰ 7 - موت حفاظت کرتی ہے 8 - باہر نہیں ہم اندر دیکھتے ہیں 9 - اطلاع کہاں سے آتی ہے؟ 10 - نیند اور شعور 11 - قانون 12 - لازمانیت اور زمانیت 13 - مثال 14 - وقت۔۔۔؟ 15 - زمین پر پہلا انسان 16 - خالق اور مخلوق 17 - مٹی خلاء ہے۔۔۔ 18 - عورت کے دو رُخ 19 - قانون 20 - ہابیل و قابیل 21 - آگ اور قربانی 22 - آدم زاد کی پہلی موت 23 - روشنی اور جسم 24 - مشاہداتی نظر 25 - نیند اور بیداری 26 - جسمِ مثالی 27 - گیارہ ہزار صلاحیتیں 28 - خواتین اور فرشتے 29 - روح کا لباس؟ 30 - ملت حنیف 31 - بڑی بیگمؓ، چھوٹی بیگمؓ 32 - زم زم 33 - خواتین کے فرائض 34 - تیس سال پہلے 36 - کہکشانی نظام 37 - پانچ حواس 38 - قانون 39 - قدرِ مشترک 40 - قانون 41 - پچاس سال 42 - زندگی کا فلسفہ 43 - انسانی مشین 44 - راضی برضا 45 - زمانے کو بُرا نہ کہو، زمانہ اللہ تعالیٰ ہے(حدیث) 46 - مثال 47 - سائنس اور روحانیت 48 - مادی دنیا اور ماورائی دنیا 49 - چاند گاڑی 50 - تین ارب سال 51 - کائناتی نظام 52 - تخلیق کا قانون 53 - تکوین 54 - دو علوم۔۔۔ 55 - قانون 56 - ذات کا عرفان 57 - روحانی شاگرد 58 - ذات کی نفی 59 - پانچ کھرب بائیس کروڑ! 60 - زندگی کا تجزیہ 61 - عیدالفطر اور عیدالاضحیٰ 62 - دین فطرت 63 - عید 64 - ملائکہ اعلان کرتے ہیں 65 - بچے اور رسول اللہﷺ 66 - افکار کی دنیا 67 - مثال 68 - تحقیق و تلاش 69 - Kirlian Photography 70 - قرآن علوم کا سرچشمہ ہے 71 - روشنی سے علاج 72 - روشنی کا عمل 73 - چھ نقطے 74 - قانون 75 - امراض کا روحانی علاج 76 - مشق کا طریقہ 77 - نور کا دریا 78 - ہر مخلوق عقل مند ہے 79 - موازنہ 80 - حضرت جبرائیل ؑ 81 - ڈائری 82 - ماں کی محبت 83 - حضرت بہاؤ الدین ذکریا ملتانیؒ 84 - اکیڈمی میں ورکشاپ 85 - زمین اور آسمان 86 - ورد اور وظائف 87 - آواز روشنی ہے 88 - مثال 89 - نگینوں سے علاج 90 - تقدیر کیا ہے؟ 91 - مثال 92 - حضرت علیؓ کا ارشاد 93 - فرشتے، جنات اور آدم ؑ 94 - انسان اور موالید ثلاثہ 95 - سلطان 96 - مثال 97 - دو رخ 98 - سیاہ نقطہ 99 - قانون 100 - کوئی معبود نہیں مگر اللہ تعالی۔۔۔ 101 - تین کمزوریاں 102 - عفو و درگذر 103 - عام معافی 104 - توازن 105 - شکر کیا ہے؟ 106 - قافلہ سالار 107 - ٹیم ورک 108 - سلسلہ عظیمیہ کے ارکان کی ذمہ داری 109 - چھوٹوں کی اصلاح 110 - ایک نصیحت 111 - صبحِ بہاراں 112 - دنیا مسافر خانہ ہے 113 - روح کیا ہے؟ 114 - سانس کی مشقیں 115 - من کی دنیا 116 - بے سکونی کیوں ہے؟ 117 - غور و فکر 118 - روحانی علوم 119 - ہمارے بچے 120 - اللہ تعالیٰ بہت بڑے ہیں 121 - اللہ ھُو 122 - اللہ تعالیٰ سے اللہ تعالیٰ کو مانگو 123 - قربت 124 - ہر مخلوق باشعور ہے 125 - کامیاب زندگی 126 - انا کی لہریں 127 - صدقۂ جاریہ 128 - ادراک یا حواس
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)