حضرت اسمٰعیلؑ کی شادیاں

مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم

مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=18958

قبیلہ بنو جرہم میں حضرت اسماعیلؑ کی دو شادیاں ہوئیں۔

پہلی شادی عمارہ بنت سعید سے ہوئی۔ ایک مرتبہ حضرت ابراہیمؑ اپنے بیٹے حضرت اسماعیلؑ کے گھر تشریف لائے۔ حضرت اسماعیلؑ گھر پر موجود نہیں تھے۔ خیریت معلوم کی تو آپ کی اہلیہ نے مصائب و آلام اور تنگ دستی کا اظہار کیا۔ حضرت ابراہیمؑ نے جاتے ہوئے فرمایا:

’’اسماعیلؑ سے میرا سلام کہہ دینا اور کہنا کہ دروازے کی چوکھٹ تبدیل کر دے۔‘‘

حضرت اسماعیلؑ گھر آئے تو بیوی نے پیغام پہنچا دیا۔ حضرت اسماعیلؑ سمجھ گئے کہ آنے والے مہمان ان کے والد حضرت ابراہیمؑ تھے اور وہ ہدایت دے گئے ہیں کہ بیوی کو چھوڑ کر دوسری شادی کر لی جائے۔

حضرت اسماعیلؑ کی دوسری شادی سیدہ بنتِ مضاض جرہمی سے ہوئی۔ حضرت ابراہیمؑ حضرت اسماعیلؑ کی غیر موجودگی میں دوبارہ تشریف لائے تو آپ کی زوجہ نے خوب خاطر مدارت کی۔ حضرت ابراہیمؑ نے حال احوال پوچھا تو سیدہ بنت مضاض نے فراخی رزق اور خوشحالی کا تذکرہ کیا اور اللہ کی عطا کردہ نعمتوں کا شکر ادا کیا۔ حضرت ابراہیمؑ جاتے ہوئے پیغام دے گئے:

’’اسماعیل سے کہنا کہ اپنے دروازے کی چوکھٹ کو محفوظ رکھے۔‘‘

حضرت اسماعیلؑ کے گھر واپس آنے پر ان کی اہلیہ نے تمام روداد بیان کی تو حضرت اسماعیلؑ نے فرمایا کہ وہ میرے باپ حضرت ابراہیمؑ تھے اور مجھے ہدایت کر گئے ہیں کہ میں تمہیں اپنے سے جدا نہ کروں۔ حضرت اسماعیلؑ کے بارہ بیٹے تھے جو اپنے اپنے قبیلے کے سردار کہلائے اور قبیلے اپنے سرداروں کے ناموں سے مشہور ہوئے۔

’’اور اسماعیل کے بیٹوں کے نام یہ ہیں۔ یہ نام ترتیب وار ان کی پیدائش کے مطابق ہیں۔ اسماعیل کا پہلوٹھی کا بیٹا نبایوت تھا پھر قیدار اور ادبئیل اور مبسام اور مشماع اور دومہ اور مّسا۔ حدد اور تیما اور یطور اور نفیس اور قدمہ۔ یہ اسماعیل کے بیٹے ہیں اور انہی کے ناموں سے ان کی بستیاں اور چھاؤنیاں نامزد ہوئیں اور یہی بارہ بیٹے اپنے اپنے قبیلے کے سردار ہوئے۔‘‘

(توریت بابِ پیدائش: ۱۷۔۱۳)

حضرت اسماعیلؑ کے بیٹوں میں سے بڑے دو بیٹے نبایوت اور قیدار بہت مشہور ہیں۔ نبایوت کی نسل ’’اصحاب الحجر‘‘ کہلائی اور قیدار کی نسل ’’اصحاب الرس‘‘ کے نام سے مشہور ہوئی۔ قیدار کی اولاد خاص مکہ میں رہی اور اسی سلسلہ نسب میں نبی آخر الزماں حضرت محمد مصطفیﷺ کا ظہور ہوا۔

حضرت اسماعیلؑ کی ایک بیٹی بھی تھی۔ جس کی شادی عیسوادوم سے ہوئی۔ جو آپ کے چھوٹے بھائی حضرت اسحٰقؑ کے بڑے فرزند اور حضرت یعقوبؑ کے بھائی تھے۔

حضرت اسماعیلؑ سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے جد اعلیٰ ہیں۔ آپ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام سے کم و بیش پونے تین ہزار سال قبل پیدا ہوئے۔ حضرت اسماعیلؑ نے ایک سو سینتیس برس کی عمر میں انتقال فرمایا۔ حضرت اسماعیلؑ کا مدفن کعبہ شریف میں میزاب اور حجر اسود کے درمیان ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ آپ کی والدہ ماجدہ بھی یہیں مدفون ہیں۔ انتقال کے وقت تک حضرت اسماعیلؑ کی اولاد اور نسل کا سلسلہ حجاز، شام، عراق، فلسطین اور مصر تک پھیل گیا تھا۔

تاریخ کی کتابوں میں حضرت اسماعیلؑ سے صادر ہونے والے دو معجزات کا تذکرہ ملتا ہے۔ ایک شخص انتہائی لاغر اور بیمار بھینس آپ کے پاس لایا اور عرض کیا کہ بھینس دودھ نہیں دیتی، گھر میں تنگدستی ہے۔ حضرت اسماعیلؑ نے اپنا ہاتھ بھینس کے تھنوں پر پھیرا بھینس کے تھنوں میں دودھ اتر آیا۔

ایک روز چند آدمی آپ کے پاس آئے۔ گھر میں مہمانوں کو کھلانے کے لئے کچھ نہیں تھا۔ آپ نے تھوڑا سا آب زم زم ایک دیگ میں ڈال کر سرخ رومال سے ڈھانک دیا۔ جب دیگ سے کپڑا اٹھایا تو دیگ کھانے سے بھری ہوئی تھی۔

قرآن پاک میں حضرت اسماعیلؑ کے اوصاف اور آپ کی فضیلت و بزرگی کا تذکرہ متعدد بار اس طرح ہوا ہے۔

’’اور یاد کرو کتاب میں اسماعیلؑ کا ذکر، تھا وہ وعدے کا سچا اور تھا رسول نبی، اور حکم کرتا تھا اپنے اہل کو نماز کا اور زکوٰۃ کا، اور تھا وہ اپنے پروردگار کے نزدیک پسندیدہ۔‘‘

(سورۃ مریم: ۵۴۔۵۵)

’’اور اسماعیل اور ایسع اور یونس اور لوط کو یاد کرو۔ اور ہم نے ان سب کو جہاں کے لوگوں پر فضیلت بخشی تھی اور بعض پر بعض کو ان کے باپ دادا اور ان کو برگزیدہ بھی کیا تھا اور سیدھا راستہ بھی دکھایا تھا۔‘‘

(سورۃ الانعام: ۸۷۔۸۸)

“اور اسماعیل اور ادریس اور ذوالکفل یہ سب صبر کرنے والے تھے۔اور ہم نے ان کو اسی رحمت میں داخل کیا۔بلا شبہ وہ نیکو کار تھے۔”

(سورۃ الانبیاء ۸۵-۸۶)

’’اور اسماعیلؑ اور الیسع اور ذوالکفل کو یاد کرو وہ سب نیک لوگوں میں سے تھے۔‘‘

(سورۃ ص: ۴۸)

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 156 تا 158

محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :

پیش لفظ اظہار تشکّر 1 - حضرت آدم علیہ السّلام 1.1 - قرآن كريم ميں حضرت آدمؑ کا نام 1.2 - آدم و حوا جنت میں 1.3 - حضرت آدم ؑ کے قصے میں حکمت 1.4 - ذیلی تخلیقات 1.5 - مابعد النفسیات 1.6 - مذاہب عالم 1.7 - قانون 1.8 - حضرت حواؑ کی تخلیق 1.9 - مونث، مذکر کا تخلیقی راز 1.10 - ہابیل و قابیل 2 - حضرت ادریس علیہ السلام 2.1 - ٹاؤن پلاننگ 2.2 - ناپ تول کا نظام 2.3 - انبیاء کی خصوصیات 2.4 - تین طبقات 2.5 - حنوک کی انگوٹھی 2.6 - حکمت 2.7 - زمین ہماری ماں ہے 2.8 - تسخیر کائنات 3 - حضرت نوح علیہ السلام 3.1 - پانچ بت 3.2 - نادار کمزور لوگ 3.3 - بے وفا بیوی 3.4 - ساڑھے نو سو سال 3.5 - نوح کی کشتی 3.6 - نوحؑ کا بیٹا 3.7 - چالیس دن بارش برستی رہی 3.8 - ابو البشر ثانی 3.9 - عظیم طوفان 3.10 - صائبین 3.11 - صحیفۂ وید 3.12 - زمین کے طبقات 3.13 - زرپرستی کا جال 3.14 - حکمت 3.15 - برف پگھل رہی ہے 3.16 - بلیک ہول 3.17 - زمین کی فریاد 3.18 - نصیحت 4 - حضرت ہود علیہ السلام 4.1 - قوم عاد 4.2 - مغرور اور سرکش 4.3 - اللہ کی پکڑ 4.4 - اولاد، باغ اور چشمے 4.5 - سخت سرزنش 4.6 - دلیل 4.7 - حیات و ممات پر کس طرح یقین کریں؟ 4.8 - ظلم کا پنجہ 4.9 - شداد کی جنت 4.10 - شداد کی دعا 4.11 - حکمت 4.12 - گرد باد (Twister Tornado) 4.13 - شہاب ثاقب 5 - حضرت صالح علیہ السلام 5.1 - شاہی محل 5.2 - سرداران قوم 5.3 - اللہ کی نشانی 5.4 - خوشحال طبقہ 5.5 - وعدہ خلاف قوم 5.6 - قتل کا منصوبہ 5.7 - بجلی کا عذاب 5.8 - العلاء اور الحجر 5.9 - آواز تخلیق کی ابتدا ہے 5.10 - الٹرا سانک آوازیں 5.11 - آتش فشانی زلزلے 5.12 - حکمت 5.13 - روحانی انسان 5.14 - ماورائی ذہن 5.15 - رحم میں بچہ 5.16 - حادثے کیوں پیش آتے ہیں؟ 6 - حضرت ابراہیم علیہ ا؛لسلام 6.1 - رات کی تاریکی 6.2 - باپ بیٹے میں سوال و جواب 6.3 - ہیکل میں بڑا بٹ 6.4 - حضرت ہاجرہ ؒ 6.5 - حضرت لوطؑ 6.6 - اشموئیل 6.7 - وادی ام القریٰ 6.8 - زم زم 6.9 - امت مسلمہ کے لئے یادگار عمل 6.10 - بیت اللہ کی تعمیر کا حکم 6.11 - حضرت اسحٰق کی پیدائش 6.12 - مکفیلہ 6.13 - حکمت 6.14 - انسان کے اندر انسان 6.15 - کیفیات کا ریکارڈ 6.16 - تجدید زندگی 6.17 - نیند آدھی زندگی ہے 6.18 - علم الیقین، عین الیقین، حق الیقین 6.19 - آئینہ کی مثال 6.20 - چار پرندے 6.21 - قلب کی نگاہ 6.22 - اعلیٰ اور اسفل حواس 7 - حضرت اسمٰعیل علیہ السلام 7.1 - صفاء مروہ 7.2 - حضرت ابراہیمؑ کا خواب 7.3 - خانہ کعبہ کی تعمیر 7.4 - حضرت اسمٰعیلؑ کی شادیاں 7.5 - حکمت 7.6 - خواب کی حقیقت 7.7 - خواب اور بیداری کے حواس 8 - حضرت لوط علیہ السلام 8.1 - وہ عذاب کہاں ہے 8.2 - آگ کی بارش 8.3 - ایڈز 8.4 - حکمت 8.5 - طرز فکر 8.6 - ملک الموت سے دوستی 9 - حضرت اسحٰق علیہ السلام 9.1 - حکمت 10 - حضرت یعقوب علیہ السلام 10.1 - حضرت یعقوبؑ کے بارہ بیٹے 10.2 - حکمت 10.3 - استغنا کی تعریف 11 - حضرت یوسف علیہ السلام 11.1 - گیارہ ستارے، سورج اور چاند 11.2 - مصری تہذیب 11.3 - حواس باختگی 11.4 - دو قیدیوں کے خواب 11.5 - بادشاہ کا خواب 11.6 - قحط سالی سے بچنے کی منصوبہ بندی 11.7 - تقسیم اجناس 11.8 - شاہی پیالے کی تلاش 11.9 - راز کھل گیا 11.10 - یوسفؑ کا پیراہن 11.11 - حکمت 11.12 - زماں و مکاں کی نفی 11.13 - خواب کی تعبیر کا علم 11.14 - اہرام 11.15 - تحقیقاتی ٹیم 11.16 - مخصوص بناوٹ و زاویہ 11.17 - نفسیاتی اور روحانی تجربات 11.18 - خلا لہروں کا مجموعہ ہے 11.19 - طولانی اور محوری گردش 11.20 - سابقہ دور میں سائنس زیادہ ترقی یافتہ تھی 11.21 - علم سیارگان 12 - اصحاب کہف 12.1 - تین سوال 12.2 - مسیحی روایات کا خلاصہ 12.3 - دقیانوس 12.4 - کوتوال شہر 12.5 - اصحاب کہف کے نام 12.6 - حکمت 13 - حضرت شعیب علیہ السلام 13.1 - محدود حواس کا قانون 13.2 - توحیدی مشن 13.3 - حکمت 13.4 - دولت کے پجاری 13.5 - مفلس کی خصوصیات 13.6 - ناپ تول میں کمی 14 - حضرت یونس علیہ السلام 14.1 - یوناہ 14.2 - قیدی اسرائیل 14.3 - ٹاٹ کا لباس 14.4 - مچھلی کا پیٹ 14.5 - سایہ دار درخت 14.6 - دیمک 14.7 - استغفار 14.8 - حکمت 14.9 - بھاگے ہوئے غلام 15 - حضرت ایوب علیہ السلام 15.1 - شیطان کا حیلہ 15.2 - صبر و شکر 15.3 - زوجہ محترمہ پر اللہ کا انعام 15.4 - معجزہ 15.5 - پانی میں جوانی 15.6 - صبر اللہ کا نور ہے 15.7 - حکمت 15.۸ - صبر کے معنی 15.۹ - اللہ صاحب اقتدار ہے 16 - حضرت موسیٰ علیہ السلام 16.1 - آیا کا انتظام 16.2 - بیگار 16.3 - بہادری اور شرافت 16.4 - لاٹھی 16.5 - مغرور فرعون 16.6 - جادوگر 16.7 - ہجرت 16.8 - بارہ چشمے 16.9 - سامری 16.10 - باپ، بیٹے اور بھائی کا قتل 16.11 - پست حوصلے 16.12 - گائے کی حرمت 16.13 - مجمع البحرین 16.14 - سوال نہ کیا جائے 16.15 - ملک الموت 16.16 - حکمت 16.17 - لہروں کا تانا بانا 16.18 - رحمانی طرز فکر، شیطانی طرز فکر 16.19 - حرص و لالچ 16.20 - قانون 16.21 - مادہ روشنی ہے 16.22 - ارتقاء 16.23 - ایجادات کا ذہن 16.24 - انرجی کا بہاؤ 17 - حضرت سموئیل علیہ السلام 17.1 - اشدود قوم 17.2 - سموئیلؑ کا قوم سے خطاب 17.3 - حکمت 18 - حضرت ہارون علیہ السلام 18.1 - سرکشی اور عذاب 18.2 - سامری کی فتنہ انگیزی 18.3 - حکمت 19 - حضرت الیاس علیہ السلام 19.1 - اندوہناک صورتحال 19.2 - جان کی دشمن ملکہ
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)