بی بی غریب نوازؒ (مائی لاڈو)

مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2784

آپؒ کا نام لاڈو تھا۔ عوام انہیں بی بی غریب نوازؒ کہتے تھے۔ مولانا سعید الدین رضوی کی صاحبزادی تھیں جن کا شجرہ نسب حضرت امام موسیٰ رضا تک پہنچتا ہے۔

رہائش دہلی میں تھی بعد میں برولی تشریف لے گئیں۔ بی بی غریب نوازؒ سلسلہ قادریہ میں شیخ محی الدین ریاسنائیؒ سے بیعت تھیں۔ آپؒ کی رسائی حضرت فاطمہؓ کے دربار میں تھی۔ اسی نسبت سے آپؒ نے بحالت مراقبہ اپنے بیٹے شاہ نیاز بے نیاز کو چار ماہ کی عمر میں جناب سیدہؓ کے قدموں میں ڈال دیا۔ حضرت فاطمہ زہرہؓ نے حضرت نیاز بے نیازؒ کے سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے فرمایا:

“یہ ہمارا بچہ ہے۔”

حضرت نیاز بے نیازؒ فرماتے ہیں:ایک روز بی بی غریب نوازؒ نے مجھے طلب فرمایا۔ جب میں حاضر ہوا تو اپنا ہاتھ میرے سامنے کرتے ہوئے فرمایا۔ دیکھ یہ کیا ہے؟”میں نے عرض کیا:”آپ کا ہاتھ ہے۔”آپؒ نے پھر کہا:”دیکھ یہ کیا ہے؟”میں نے وہی جواب دہرایا۔ تیسری مرتبہ نہایت تیز لہجے میں فرمایا:”غور سے دیکھ یہ کیا ہے؟”میں نے دیکھا کہ بی بی غریب نوازؒ کے ہاتھ کی پانچوں انگلیاں مشعل کی طرح روشن ہیں۔

ایک روز بی بی غریب نوازؒ مراقبہ میں تھیں کہ ایک کالا سانپ نکل آیا۔ شور ہونے پر بی بی صاحبہؒ نے آنکھیں کھول کر دیکھا تو سانپ رک گیا۔ آپؒ نے انگلی سے اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:

“لا الہ الا اللہ” سانپ نے سر اٹھایا اور پھر زمین پر رکھ دیا۔ بی بی صاحبہؒ نے انگلی کی جنبش سے اتنی ضربیں لگائیں کہ سانپ میں ہلنے کی طاقت نہیں رہی۔ ایک خادمہ نے سانپ کواٹھا کر دروازے کے باہر رکھ دیا اور کہا کہ خبردار آئندہ گھر میں نہ آنا۔
عرصہ تک بارش نہیں ہوئی۔ اس کی وجہ لوگوں نے یہ بتائی کہ دریا کے کنارے ایک مجذوب شکستہ جھونپڑی میں رہتے ہیں۔ جب آسمان پر ابر اٹھتا ہے تو وہ ڈنڈا لے کر کھڑے ہو جاتے ہیں۔ بادشاہ وقت نے کئی بزرگوں سے رجوع کیا۔ انہوں نے باری باری مجذوب کو سمجھایا لیکن وہ ہر دفعہ یہی کہتے تھے کہ ہم نہیں برسنے دینگے، ہماری جھونپڑی بہہ جائے گی۔

لوگوں نے بی بی سے درخواست کی کہ وہ مجذوب کو سمجھائیں، بی بی نے کہا کہ جب اس نے مردوں کا کہنا نہیں مانا تو مجھ عورت کے کہنے کا اس پر کیا اثر ہو گا؟ بالآخر انہوں نے اپنی دوست بی بی نورن کو بلایا اور کہا کہ تم مجذوب کے پاس جا کر عاجزی سے کہو کہ مخلوق خدا پریشان ہو رہی ہے۔ آپ ایسا نہ کریں۔ بی بی نورن نے کہا۔ اگر انہوں نے میری بات نہ مانی تو پھرَ بی بی غریب نوازؒ نے کہا کہ تم ان کے قدموں میں سر رکھ کر التجا کرنا۔ بی بی نورن چند قدم چلیں اور واپس آ کر کہا کہ اگر اس پر بھی وہ نہ مانے تو کیا کروں؟ بی بی غریب نوازؒ نے کہا کہ ان سے کہنا کہ اگر کسی دوسرے نے برسا دیا تو ان کی بات کچی ہو جائے گی۔ اگر وہ پھر بھی نہ مانیں تو بارش برسا دینا میری دعائیں تیرے ساتھ ہیں۔

بی بی نورن مجذوب کی خدمت میں پہنچیں اور جس طرح بی بی غریب نوازؒ نے حکم دیا تھا اس کے مطابق درخواست کی لیکن مجذوب نہ مانے۔ انہوں نے مجذوب کے قدموں میں سر رکھ دیا لیکن مجذوب پھر بھی نہ مانے آخر میں بی بی نورن نے کہا کہ اگر کسی اور نے برسا دیا تو آپ کی کیا بات رہے گی؟

مجذوب نے غصے میں کہا کہ تو پھر تو برسا دے۔ یہ سن کر بی بی نورن ڈولی میں سوار ہو کر جمنا کے کنارے پہنچیں اور لوگوں سے کہا:
“میری چادر شامیانے کی طرح تانو۔”

جب چادر شامیانہ بن گیا تو وہ ڈولی سے اتر کر نیچے مراقبہ میں بیٹھ گئیں۔ آدھے گھنٹے کے بعد آسمان پر بادل چھانے شروع ہو گئے۔ مجذوب نے ڈنڈا اٹھا کر گھمایا، لیکن ڈنڈا گھمانے کے باوجود بادل قائم رہے۔ یہاں تک کہ آسمان سیاہ بادلوں سے ڈھک گیا اور پانی برسنے لگا۔ اتنی بارش ہوئی کہ دریائے جمنا میں طغیانی آ گئی۔ بی بی نورن ڈولی میں سوار ہو کر مجذوب صاحب کے پاس گئیں جب ڈولی مجذوب کی جھونپڑی کے پاس پہنچیں تو لوگوں نے دیکھا کہ بارش کا کوئی قطرہ مجذوب کی جھونپڑی پر نہیں گرا تھا۔ آس پاس کی زمین خشک تھی۔ بی بی نورن نے مجذوب صاحب سے معذرت کی اور گھر چلی گئیں۔

حکمت و دانائی

* اللہ کے کام نرالے ہیں جس سے جو چاہے کام لے لیتے ہیں۔

* غیر معمولی طاقت اس کو ملتی ہے جو اس کا موزوں استعمال جانتا ہے۔

* اللہ کے دوست ہمیشہ خوش رہتے ہیں اور دوسروں کو خوش رہنے کی تلقین کرتے ہیں۔

* حقیقت ایک ہوتی ہے ہزاروں لاکھوں نہیں۔

* حقیقت میں تغیر نہیں ہوتا۔

* اللہ کے علاوہ ہر چیز فانی ہے۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 221 تا 224

ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :

انتساب 1 - مرد اور عورت 2 - عورت اور نبوت 3 - نبی کی تعریف اور وحی 4 - وحی میں پیغام کے ذرائع 5 - گفتگو کے طریقے 6 - وحی کی قسمیں 7 - وحی کی ابتداء 8 - سچے خواب 10 - زمین پر پہلا قتل 10 - حضرت محمد رسول اللہﷺ 11 - آدم و حوا جنت میں 12 - ماں اور اولاد 13 - حضرت بی بی ہاجرہؑ 14 - حضرت عیسیٰ علیہ السلام 15 - نبی عورتیں 16 - روحانی عورت 17 - عورت اور مرد کے یکساں حقوق 18 - عارفہ خاتون ‘‘عرافہ’’ 19 - تاریخی حقائق 20 - زندہ درگور 21 - ہمارے دانشور 22 - قلندر عورت 23 - عورت اور ولایت 24 - پردہ اور حکمرانی 25 - فرات سے عرفات تک 26 - ناقص العقل 27 - انگریزی زبان 29 - عورت کو بھینٹ چڑھانا 29 - بیوہ عورت 30 - شوہر کی چتا 31 - تین کروڑ پچاس لاکھ سال 32 - فریب کا مجسمہ 33 - لوہے کے جوتے 34 - چین کی عورت 35 - سقراط 36 - مکاری اور عیاری 37 - ہزار برس 38 - عرب عورتیں 39 - دختر کشی 40 - اسلام اور عورت 41 - چار نکاح 42 - تاریک ظلمتیں 43 - نسوانی حقوق 44 - ایک سے زیادہ شادی 45 - حق مہر 46 - مہر کی رقم کتنی ہونی چاہئے 47 - عورت کو زد و کوب کرنا 48 - بچوں کے حقوق 49 - ماں کے قدموں میں جنت 50 - ذہین خواتین 51 - علامہ خواتین 52 - بے خوف خواتین 53 - تعلیم نسواں 54 - امام عورت 55 - U.N.O 56 - توازن 57 - مادری نظام 58 - اسلام سے پہلے عورت کی حیثیت 59 - آٹھ لڑکیاں 60 - انسانی حقوق 61 - عورت کا کردار 62 - دو بیویوں کا شوہر 63 - بہترین امت 64 - بیوی کے حقوق 65 - بے سہارا خواتین 66 - عورت اور سائنسی دور 67 - بے روح معاشرہ 68 - احسنِ تقویم 69 - ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین 70 - ایک دوسرے کا لباس 71 - 2006ء کے بعد 72 - پیشین گوئی 73 - روح کا روپ 74 - حضرت رابعہ بصریؒ 75 - حضرت بی بی تحفہؒ 76 - ہمشیرہ حضرت حسین بن منصورؒ 77 - بی بی فاطمہ نیشاپوریؒ 78 - بی بی حکیمہؒ 79 - بی بی جوہربراثیہؒ 80 - حضرت اُم ابو سفیان ثوریؒ 81 - بی بی رابعہ عدویہؒ 82 - حضرت اُمّ ربیعۃ الرائےؒ 83 - حضرت عفیرہ العابدؒ 84 - حضرت عبقرہ عابدہؒ 85 - بی بی فضہؒ 86 - اُمّ زینب فاطمہ بنتِ عباسؒ 87 - بی بی کردیہؒ 88 - بی بی اُم طلقؒ 89 - حضرت نفیسہ بنتِ حسنؒ 90 - بی بی مریم بصریہؒ 91 - حضرت ام امام بخاریؒ 92 - بی بی اُم احسانؒ 93 - بی بی فاطمہ بنتِ المثنیٰ ؒ 94 - بی بی ست الملوکؒ 95 - حضرت فاطمہ خضرویہؒ 96 - جاریہ مجہولہؒ 97 - حبیبہ مصریہؒ 98 - جاریہ سوداؒ 99 - حضرت لبابہ متعبدہؒ 100 - حضرت ریحانہ والیہؒ 101 - بی بی امتہ الجیلؒ 102 - بی بی میمونہؒ 103 - فاطمہ بنتِ عبدالرحمٰنؒ 104 - کریمہ بنت محمد مروزیہؒ 105 - بی بی رابعہ شامیہؒ 106 - اُمّ محمد زینبؒ 107 - حضرت آمنہ رملیہؒ 108 - حضرت میمونہ سوداءؒ 109 - بی بی اُم ہارونؒ 110 - حضرت میمونہ واعظؒ 111 - حضرت شعدانہؒ 112 - بی بی عاطفہؒ 113 - کنیز فاطمہؒ 114 - بنت شاہ بن شجاع کرمانیؒ 115 - اُمّ الابرارؒ (صادقہ) 116 - بی بی صائمہؒ 117 - سیدہ فاطمہ ام الخیرؒ 118 - بی بی خدیجہ جیلانیؒ 119 - بی بی زلیخاؒ 120 - بی بی قرسم خاتونؒ 121 - حضرت ہاجرہ بی بیؒ 122 - بی بی سارہؒ 123 - حضرت اُم محمدؒ 124 - بی بی اُم علیؒ 125 - مریم بی اماںؒ 126 - بی اماں صاحبہؒ 127 - سَکّو بائیؒ 128 - عاقل بی بیؒ 129 - بی بی تاریؒ 130 - مائی نوریؒ 131 - بی بی معروفہؒ 132 - بی بی دمنؒ 133 - بی بی حفضہؒ 134 - بی بی حفصہؒ بنت شریں 135 - بی بی غریب نوازؒ (مائی لاڈو) 136 - بی بی یمامہ بتولؒ 137 - بی بی میمونہ حفیظؒ 138 - بی بی مریم فاطمہؒ 139 - امت الحفیظؒ (حفیظ آپا) 140 - شہزادی فاطمہ خانمؒ 141 - بی بی مائی فاطمہؒ 142 - بی بی راستیؒ 143 - بی بی پاک صابرہؒ 144 - بی بی جمال خاتونؒ 145 - بی بی فاطمہ خاتونؒ 146 - کوئل 147 - مائی رابوؒ 148 - زینب پھوپی جیؒ 149 - بی بی میراں ماںؒ 150 - بی بی رانیؒ 151 - بی بی حاجیانیؒ 152 - اماں جیؒ 153 - بی بی حورؒ 154 - مائی حمیدہؒ 155 - لل ماجیؒ 156 - بی بی سائرہؒ 157 - مائی صاحبہؒ 158 - حضرت بی بی پاک دامناںؒ 159 - بی بی الکنزہ تبریزؒ 160 - بی بی عنیزہؒ 161 - بی بی بنت کعبؒ 162 - بی بی ستارہؒ 163 - شمامہ بنت اسدؒ 164 - ملّانی جیؒ 165 - بی بی نور بھریؒ 166 - مائی جنتؒ 167 - بی بی سعیدہؒ 168 - بی بی وردہؒ 169 - بی بی عائشہ علیؒ 170 - بی بی علینہؒ 171 - اُمّ معاذؒ 172 - عرشیہ بنت شمسؒ 173 - آپا جیؒ 174 - حضرت سعیدہ بی بیؒ 175 - طلاق کے مسا ئل
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)