بی بی الکنزہ تبریزؒ

مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2832

بی بی الکنزہ تبریزؒ نے ایک عیسائی گھرانے میں آنکھ کھولی، غریب قبیلے سے تعلق تھا۔ آپ کے والد توحید پرست تھے اور اکثر ان کو بشارتیں ہوتی تھیں۔ باپ کی یہ صفت بی بی الکنزہ تبریزؒ میں بھی منتقل ہوئی۔

بی بی الکنزہ تبریزؒ راتوں کو عبادت میں مصروف رہتی تھیں۔ ان کی شکل پرنور برستا تھا۔ آہستہ آہستہ باپ اور بیٹی دونوں کی بزرگی کے چرچے عام ہو گئے، پریشان حال مخلوق ان کی جھونپڑی کے قریب جمع ہونے لگی۔ بی بی الکنزہ تبریزؒ ان لوگوں کے لئے دعا کرتی تھیں اور اللہ تعالیٰ لوگوں کی مرادیں پوری کر دیتے تھے۔

چند بانجھ عورتیں ان کے پاس آئیں اور گریہ زاری کرنے لگیں کہ ان کے شوہر سوکن لے آئیں گے۔ بی بی الکنزہ تبریزؒ پر خواتین کی آہ و زاری کا بہت اثر ہوا رات کو انہوں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی، اچانک ان پر غنودگی طاری ہو گئی سارا ماحول نورانی ہو گیا، نہایت معطر بھینی بھینی خوشبو پھیل گئی اور ایک جلیل القدر خاتون نظر آئیں، خاتون نے نہایت دل آویز مسکراہٹ سے کہا:

“کنزہ! میں بنت رسولﷺ ہوں، تمہاری اللہ پرستی اور مخلوق خدا کی بھلائی ہمیں پسند آئی، تمہارے عمل میں اخلاص ہے۔ بے اولاد اور بانجھ عورتوں کے لئے اس جنگل میں ایک بوٹی ہے جس کے ہر پودے میں پانچ شاخیں، ہر شاخ پر چودہ پتے ہیں اس بوٹی کے پتوں، جڑوں اور پھولوں کو شہد میں ملا کر بانجھ عورتوں کو کھلا دے۔”کنزہ! نہ لوٹانا کسی سوالی کو اپنے گھر سے خالی ہاتھ واپس۔”اگلے دن صبح بی بی الکنزہؒ تبریز جنگل میں سے بوٹی تلاش کر کے لے آئیں اور ضرورت مند خواتین کو یہ بوٹی دے دی۔ اس طرح وقت گزرتا رہا، بی بی الکنزہ تبریزؒ خلوص کے ساتھ خدا کی عبادت میں مشغول رہیں ہمیشہ یہ دعا کرتیں کہ “اے خدا! اس جنگلی قبیلے میں میری مدد کیجئے، مجھے اپنے پسندیدہ بندوں میں شامل کیجئے اور مجھے اپنا قرب عطا فرما دیجئے۔”اللہ نے آپ کی دعا قبول کی۔

خواب میں غیبی آواز نے حکم دیا:” یہاں سے نکل جاؤ ہم تمہاری مدد کریں گے۔”آنکھ کھلتے ہی جھونپڑی سے نکل پڑیں۔ جنگل بیابان میں سفر کیا۔ بالآخر ایک مسلمان قبیلے میں پہنچ گئیں اور اسلام قبول کر لیا۔

خواتین جوق درجوق ان کی زیارت کو آئیں قبیلے میں جشن منایا گیا، سب لوگوں نے آپ کو خلوص اور محبت سے اپنے قبیلے میں شامل کر لیا۔ آپ نے نصیحت کی :”اللہ ہر جگہ موجود ہے۔”

کافی عرصہ تک بستی کے لوگوں نے آپ سے فیض پایا، بالآخر ایک دن کہیں اور چلی گئیں اور پھر ان کا کہیں کوئی پتہ نہ چلا۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 286 تا 287

ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :

انتساب 1 - مرد اور عورت 2 - عورت اور نبوت 3 - نبی کی تعریف اور وحی 4 - وحی میں پیغام کے ذرائع 5 - گفتگو کے طریقے 6 - وحی کی قسمیں 7 - وحی کی ابتداء 8 - سچے خواب 10 - زمین پر پہلا قتل 10 - حضرت محمد رسول اللہﷺ 11 - آدم و حوا جنت میں 12 - ماں اور اولاد 13 - حضرت بی بی ہاجرہؑ 14 - حضرت عیسیٰ علیہ السلام 15 - نبی عورتیں 16 - روحانی عورت 17 - عورت اور مرد کے یکساں حقوق 18 - عارفہ خاتون ‘‘عرافہ’’ 19 - تاریخی حقائق 20 - زندہ درگور 21 - ہمارے دانشور 22 - قلندر عورت 23 - عورت اور ولایت 24 - پردہ اور حکمرانی 25 - فرات سے عرفات تک 26 - ناقص العقل 27 - انگریزی زبان 29 - عورت کو بھینٹ چڑھانا 29 - بیوہ عورت 30 - شوہر کی چتا 31 - تین کروڑ پچاس لاکھ سال 32 - فریب کا مجسمہ 33 - لوہے کے جوتے 34 - چین کی عورت 35 - سقراط 36 - مکاری اور عیاری 37 - ہزار برس 38 - عرب عورتیں 39 - دختر کشی 40 - اسلام اور عورت 41 - چار نکاح 42 - تاریک ظلمتیں 43 - نسوانی حقوق 44 - ایک سے زیادہ شادی 45 - حق مہر 46 - مہر کی رقم کتنی ہونی چاہئے 47 - عورت کو زد و کوب کرنا 48 - بچوں کے حقوق 49 - ماں کے قدموں میں جنت 50 - ذہین خواتین 51 - علامہ خواتین 52 - بے خوف خواتین 53 - تعلیم نسواں 54 - امام عورت 55 - U.N.O 56 - توازن 57 - مادری نظام 58 - اسلام سے پہلے عورت کی حیثیت 59 - آٹھ لڑکیاں 60 - انسانی حقوق 61 - عورت کا کردار 62 - دو بیویوں کا شوہر 63 - بہترین امت 64 - بیوی کے حقوق 65 - بے سہارا خواتین 66 - عورت اور سائنسی دور 67 - بے روح معاشرہ 68 - احسنِ تقویم 69 - ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین 70 - ایک دوسرے کا لباس 71 - 2006ء کے بعد 72 - پیشین گوئی 73 - روح کا روپ 74 - حضرت رابعہ بصریؒ 75 - حضرت بی بی تحفہؒ 76 - ہمشیرہ حضرت حسین بن منصورؒ 77 - بی بی فاطمہ نیشاپوریؒ 78 - بی بی حکیمہؒ 79 - بی بی جوہربراثیہؒ 80 - حضرت اُم ابو سفیان ثوریؒ 81 - بی بی رابعہ عدویہؒ 82 - حضرت اُمّ ربیعۃ الرائےؒ 83 - حضرت عفیرہ العابدؒ 84 - حضرت عبقرہ عابدہؒ 85 - بی بی فضہؒ 86 - اُمّ زینب فاطمہ بنتِ عباسؒ 87 - بی بی کردیہؒ 88 - بی بی اُم طلقؒ 89 - حضرت نفیسہ بنتِ حسنؒ 90 - بی بی مریم بصریہؒ 91 - حضرت ام امام بخاریؒ 92 - بی بی اُم احسانؒ 93 - بی بی فاطمہ بنتِ المثنیٰ ؒ 94 - بی بی ست الملوکؒ 95 - حضرت فاطمہ خضرویہؒ 96 - جاریہ مجہولہؒ 97 - حبیبہ مصریہؒ 98 - جاریہ سوداؒ 99 - حضرت لبابہ متعبدہؒ 100 - حضرت ریحانہ والیہؒ 101 - بی بی امتہ الجیلؒ 102 - بی بی میمونہؒ 103 - فاطمہ بنتِ عبدالرحمٰنؒ 104 - کریمہ بنت محمد مروزیہؒ 105 - بی بی رابعہ شامیہؒ 106 - اُمّ محمد زینبؒ 107 - حضرت آمنہ رملیہؒ 108 - حضرت میمونہ سوداءؒ 109 - بی بی اُم ہارونؒ 110 - حضرت میمونہ واعظؒ 111 - حضرت شعدانہؒ 112 - بی بی عاطفہؒ 113 - کنیز فاطمہؒ 114 - بنت شاہ بن شجاع کرمانیؒ 115 - اُمّ الابرارؒ (صادقہ) 116 - بی بی صائمہؒ 117 - سیدہ فاطمہ ام الخیرؒ 118 - بی بی خدیجہ جیلانیؒ 119 - بی بی زلیخاؒ 120 - بی بی قرسم خاتونؒ 121 - حضرت ہاجرہ بی بیؒ 122 - بی بی سارہؒ 123 - حضرت اُم محمدؒ 124 - بی بی اُم علیؒ 125 - مریم بی اماںؒ 126 - بی اماں صاحبہؒ 127 - سَکّو بائیؒ 128 - عاقل بی بیؒ 129 - بی بی تاریؒ 130 - مائی نوریؒ 131 - بی بی معروفہؒ 132 - بی بی دمنؒ 133 - بی بی حفضہؒ 134 - بی بی حفصہؒ بنت شریں 135 - بی بی غریب نوازؒ (مائی لاڈو) 136 - بی بی یمامہ بتولؒ 137 - بی بی میمونہ حفیظؒ 138 - بی بی مریم فاطمہؒ 139 - امت الحفیظؒ (حفیظ آپا) 140 - شہزادی فاطمہ خانمؒ 141 - بی بی مائی فاطمہؒ 142 - بی بی راستیؒ 143 - بی بی پاک صابرہؒ 144 - بی بی جمال خاتونؒ 145 - بی بی فاطمہ خاتونؒ 146 - کوئل 147 - مائی رابوؒ 148 - زینب پھوپی جیؒ 149 - بی بی میراں ماںؒ 150 - بی بی رانیؒ 151 - بی بی حاجیانیؒ 152 - اماں جیؒ 153 - بی بی حورؒ 154 - مائی حمیدہؒ 155 - لل ماجیؒ 156 - بی بی سائرہؒ 157 - مائی صاحبہؒ 158 - حضرت بی بی پاک دامناںؒ 159 - بی بی الکنزہ تبریزؒ 160 - بی بی عنیزہؒ 161 - بی بی بنت کعبؒ 162 - بی بی ستارہؒ 163 - شمامہ بنت اسدؒ 164 - ملّانی جیؒ 165 - بی بی نور بھریؒ 166 - مائی جنتؒ 167 - بی بی سعیدہؒ 168 - بی بی وردہؒ 169 - بی بی عائشہ علیؒ 170 - بی بی علینہؒ 171 - اُمّ معاذؒ 172 - عرشیہ بنت شمسؒ 173 - آپا جیؒ 174 - حضرت سعیدہ بی بیؒ 175 - طلاق کے مسا ئل
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)